اردو

urdu

ETV Bharat / state

کنگنا کا گاندھی پرمتنازع تبصرہ، سیاسی رہنما برہم

جے ڈی یو سمیت آر جے ڈی رہنماؤں نے کنگنا رناوت کے ذریعہ مہاتما گاندھی پر دیے گئے متنازع بیان پر شدید نکتہ چینی کی۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ''وہ اس طرح کے بیانات پر زیادہ توجہ نہ دیں کیونکہ جو گاندھی پر سوال اٹھا رہی ہیں انہوں نے بھارت کی آزادی کو سمجھا ہی نہیں ہے۔''

کنگنا کا گاندھی پرمتنازع تبصرہ، لیڈران میں غصہ
کنگنا کا گاندھی پرمتنازع تبصرہ، لیڈران میں غصہ

By

Published : Nov 18, 2021, 6:09 PM IST

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) اور راشٹریہ جنتا دل( آر جے ڈی) سمیت متعدد سیاسی پارٹیوں نے اداکارہ کنگنا رناوت کے ذریعہ مہاتما گاندھی پر دئیے گئے متنازع بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شدید نکتہ چینی کی ہے۔

بالی ووڈ کی مشہور اداکار کنگنا رناوت اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں نظر رہتی ہیں۔ حال ہی میں کنگنا رناوت نے ایک نجی نیوز چینل میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'بھارت کو اصلی آزادی 2014 میں ملی ہے، اس سے پہلے 1947 کو ملی آزادی بھیک میں ملی تھی'۔ اداکارہ کے اس بیان کے بعد پورے ملک میں نہ صرف ان کی مذمت کی گئی بلکہ ان کے خلاف کئی مقدمات بھی درج کیے گئے۔

وہیں اب ایک بار اور کنگنا اپنے بیان کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ اس بار انہوں نے مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے فارمولے کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ 'دوسرا گال آگے کرنے سے بھیک ملتی ہے آزادی نہیں ملتی'۔

کنگنا کے اس بیان پر جے ڈی یو سمیت آر جے ڈی رہنماؤں نے نہ صرف ان کی مذمت کی ہے بلکہ کنگنا رانوت سے پدم شری ایوارڈ واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

جے ڈی یو کے سینئر لیڈر افضل عباس نے کہا کہ اس طرح کے بیانات پر زیادہ توجہ نہیں دینا چاہیے، جو مہاتما گاندھی پر سوال اٹھا رہی ہیں دراصل انہوں نے ہندوستان کی آزادی کا مطلب سمجھا ہی نہیں ہے۔ ملک ایک دو دن میں آزاد نہیں ہوا ہے بلکہ ہزاروں لاکھوں لوگوں کو اپنی جان کی قربانی دینی پڑی ہے تب جاکر ہمیں یہ آزادی ملی ہے۔ آزادی کوئی بھیک میں نہیں ملتی بلکہ آزادی حاصل کرنے کے لئے جان کو قربان کرنا پڑتا ہے۔

کنگنا کا گاندھی پرمتنازع تبصرہ، لیڈران میں غصہ

وہیں آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے کہا کہ کنگنا جیسی اداکارہ بھارت کے لئے ایک داغ ہیں، ان کی جب فلم نہیں چلتی ہے تو وہ اس طرح کے بیان دے کر سرخیوں میں رہنا چاہتی ہیں۔ مجھے امید ہے کہ آج کی نئی نسل بھی اس طرح کے بیانات پر زیادہ توجہ نہیں دے گی بلکہ اس سے ان میں اور بھی تحقیق کرنے میں دلچسپی پیدا ہوگی کہ ملک کی آزادی میں کن کن لوگوں نے قربانیاں پیش کی ہیں۔ کون لوگ تھے جنہوں نے معافی مانگی اور کون لوگ تھے جنہوں نے پھانسی کو چوم لیا، لیکن سر نہیں جھکایا۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ کنگنا نے مہاتما گاندھی کے لئے جو نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں وہ صرف قابل مذمت ہی نہیں بلکہ حکومت کو ایسے لوگوں پر سخت سے سخت کارروائی کرنی چاہیے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی مہاتما گاندھی یا ملک کے خلاف ایسا بیان دینے کی ہمت نہ کرے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details