پٹنہ: بہار کے دار الحکومت پٹنہ میں کئی مقامات پر قربانی کے لیے بکرا منڈی سجا ہوا ہے جہاں صاحب استطاعت بکرا خریداری کرنے پہنچ رہے ہیں۔ اس وقت پٹنہ کے راجا بازار واقع بکری منڈی اور مصلح پور ہاٹ واقع بکری منڈی لوگوں کے توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ یہاں ریاست و بیرون ریاست سے تاجر ہزاروں کی تعداد میں بکروں کو فروخت کرنے پہنچے ہیں Patna Goat Market۔ بازار میں عمدہ نسل کے بکرے کی مانگ زیادہ ہے، یہاں بیس کیلو سے لیکر سو کیلو تک کے بکرے مختلف قیمتوں کے ساتھ موجود ہیں۔ اس منڈی میں ایک بکرے کی سب سے کم قیمت پندرہ ہزار سے لیکر سب سے زیادہ قیمت ایک لاکھ بیس ہزار تک ہے۔
Sacrificial Animals Sold in Patna: بکرا منڈی میں آسمان چھوتی قیمتوں سے خریدار اور تاجر دونوں پریشان - Goat Market Rising prices dampen sales of sacrificial animals
مذہب اسلام میں ذی الحجہ کا مہینہ کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔ اسی مہینے میں حج کا فریضہ انجام دیا جاتا ہے، سنت ابراہیمی کی ادائیگی بھی کی جاتی ہے اور اسی وجہ سے اسے قربانی کا مہینہ کہا جاتا ہے۔ بہر حال سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے مویشی منڈیوں میں گہما گہمی جاری ہے، تاہم آسمان چھوتی قیمتوں سے تاجر و خریدار دنوں پریشان ہیں۔ Patna Goat Market
بکری منڈی میں خریداری کرنے پہنچ رہے کئی لوگ تو گھوم ٹہل کر صرف قیمتوں کا معائنہ کر رہے ہیں تو کئی بکرا فروخت سے قیمتوں میں جوڑ توڑ کر بکرے کی خریداری کر رہے ہیں۔ خریداری کرنے آئے لوگوں کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے امسال بکرے کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ گزشتہ برس بارہ سے پندرہ کیلو وزن والے بکرے کی قیمت دس سے پندرہ ہزار کے درمیان تھی مگر ابھی پندرہ ہزار سے نیچے کا کوئی بکرا نہیں مل رہا۔ انہیں امید ہے کہ بقرعید سے ایک دن پہلے تک آسمان چھوتی قیمتوں میں کمی آئی گی تب تک انتظار کرنا مناسب رہے گا۔
سب سے زیادہ قیمت والے بکرے کے مالک نے بتایا کہ انہوں نے بکرے کو اہتمام کے ساتھ پالا ہے، بکرے کے کھانے میں مختلف انواع اقسام کی چیزیں خرچ کی گئی ہیں۔ کھانے پینے کے علاوہ یہاں منڈیوں کا کرایہ بھی دینا پڑتا ہے۔ لہٰذا اس وجہ سے اس کی قیمت ایک لاکھ بیس ہزار رکھا گیا ہے۔ لوگ 85 ہزار تک قیمت لگا کر واپس ہو گئے ہیں۔ وہیں فروخت کرنے والوں نے یہ بھی بتایا کہ ابھی تک لوگ کورونا وبا کا مار جھیل رہے ہیں جس وجہ سے خریدار زیادہ نہیں پہنچ رہے ہیں۔ پہلے کے مقابلے اس مرتبہ بکرا منڈی میں خریداری کی رفتار سست ہے مگر ابھی چند روز باقی ہیں جس میں خریداری بڑھنے کی امید ہے۔
مزید پڑھیں: