ریاست بہار میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں ضلع گیا میں تین سیٹوں پر شکست کا جائزہ لینے کے لیے کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن قانون ساز کونسل سمیر سنگھ گیا پہنچے۔ یہاں انہوں نے کانگریس کے ضلع دفتر میں تمام سینئر رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کی۔
بہار اسمبلی انتخابات میں ہار کی وجہ پر تبادلہ خیال میٹنگ میں شکست کی وجوہات پر بحث کی گئی اور دیگر مسائل کا بھی جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ سے پہلے یہ مانا جا رہا تھا کہ اس میں نئے ضلع صدر سمیت نئی کمیٹی کو لے کر بھی فیصلہ ہو سکتا ہے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔ میٹنگ میں پارٹی کارکنان نے اپنی باتیں رکھی اور کہا کہ پارٹی میں ضلع سطح پر ہی نہیں بلکہ ریاستی سطح پر بھی کارکنان کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔
کارکنان کا کہنا ہے کہ 'انہی کی پوچھ ہوتی ہے جو پانچ سال تک کسی بھی تحریک میں شامل نہیں ہوتے ہیں۔'
کارکنوں نے گیا کی تینوں سیٹوں پر ہار کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ 'ویسے رہنما جو ٹکٹ کی آس لگائے بیٹھے تھے تاہم انہیں ٹکٹ نہیں ملی، جس کی وجہ سے انہوں نے امیدواروں کے حق میں تشہیر نہیں کیا۔ یہاں تک کہ انتخابی سرگرمیوں میں بھی شامل نہیں رہے۔
کارکنان نے امیدواروں کی محنت کی ستائش کی لیکن ساتھ ہی سینئر رہنماؤں سے شکایت کی کہ امیدواروں نے انتخاب کے دوران کارکنان کو نظر انداز کیا ہے۔'
اس سلسلے میں سمیر سنگھ نے کہا کہ 'ان کے تینوں امیدواروں نے بہترین کارکردگی پیش کی ہے، تاہم پھر بھی جو ہار ہوئی ہے اس سے مایوسی ہی ہاتھ لگی ہے۔ تینوں امیدواروں کی ہار کی وجہ پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ جو کمیاں رہی ہیں اس پر ضلع اور ریاستی سطح کے رہنماؤں سے بات کرکے اس کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'ابھی سے عوامی مسائل اور تحریک پر کانگریسی رہنماؤں اور کارکنان کا فوکس رہےگا، کانگریسی کارکنان کو 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کی تیاری کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ویسے کارکن اور رہنماؤں پر کاروائی کی جائےگی، جنہوں نے الیکشن میں پارٹی اور امیدواروں کے ساتھ وفاداری نہیں کی ہے۔'
واضح رہے کہ ضلع گیا تین سیٹیں وزیر گنج، گیا صدر اور ٹکاری اسمبلی حلقے سے کانگریس نے اپنے امیدوار اتارے تھے، جہاں تینوں امیدواروں کی ہار ہوئی ہے۔ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے ضلع سے صرف دو سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا جس میں وزیرگنج سے اودھیش سنگھ کی جیت ہوئی تھی جبکہ گیا صدر حلقہ سے کانگریسی امیدوار پریہ رنجن ڈمپل کی شکست ہوئی تھی۔
فی الحال ضلع میں ایک بھی کانگریس کا رکن اسمبلی نہیں ہے۔