پٹنہ: بہار سنی وقف بورڈ کے ماتحت انجمن اسلامیہ ہال کے ایک ہال کا کرایہ 60 ہزار روپے ہے جب کہ بجلی کے لیے 10 ہزار روپے الگ سے ادا کرنا ہوگا۔ اسی طرح چار ہال کا کرایہ 2 لاکھ چالیس ہزار روپے ہونے سے مقامی لوگ جم کر مخالفت کرتے ہوئے اسے بہار سنی وقف بورڈ کے ذریعے بڑھایا گیا من مانی کرایہ بتا رہے ہیں۔ اس سے قبل قدیم انجمن اسلامیہ ہال دس ہزار روپے میں بک ہوتا تھا جس سے غریبوں اور ضرورت مندوں کی شادی بیاہ آسانی سے ہوتی تھی۔
ایڈوکیٹ آفاق خان نے کہا کہ انجمن اسلامیہ ہال کی تعمیر مقامی لوگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے کی گئی تھی تاکہ اس عمارت کا استعمال ہر طبقے کے لوگ کر سکیں۔ اس لیے دوسری جگہوں کے مقابلےاس ہال کا کرایہ ہمیشہ سے کم رہا، جس وجہ سے یہاں ہر طرح کی تقریبات، شادیاں اور ملی و مذہبی پروگرام بآسانی ہوتے تھے۔ اس ہال کی خصوصیت تھی کہ یہاں غریب سے غریب اور صاحب ثروت ہر طرح کے لوگ اپنے کام معمولی کرائے پر انجام دے سکتے تھے، درمیان میں جب قدیم عمارت توڑ کر نئی عمارت بننے کی بات سامنے آئی تو اس وقت بھی مقامی لوگوں نے احتجاج کیا تھا تو اس وقت سنی وقف بورڈ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ جیسے قدیم عمارت کا کرایہ تھا ویسے ہی نئی عمارت کا کرایہ ہوگا، جب نئی عمارت بن کر تیار ہو گئی اور لوگ جب شادی وغیرہ کے لیے بکنگ کرانے گئے تو ان سے کہا جا رہا ہے کہ صرف ایک ہال کا کرایہ 60 ہزار روپے ہے۔ یہ پوری طرح سے غریبوں کے ساتھ ناانصافی ہے، کون غریب لاکھوں روپے خرچ کر کے ہال لے سکے گا۔ اس معاملے پر لوگ جلد ہی اقلیتی امور کے وزیر اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر کے ہال کا کرایہ کم کرنے کا مطالبہ کریں گے۔