اردو

urdu

ETV Bharat / state

MLA Satish Das on Minority Issues عظیم اتحاد کی حکومت میں مسلمانوں کی حق تلفی نہیں ہوگی

آرجے ڈی کے رکن اسمبلی وتر جمان ستیش کمار داس نے کہا کہ مسلمانوں کے مسائل کے حل ہوں گے۔ ریاست کی دوسری زبان کی لازمیت کو تعلیم میں بھی برقرار رکھا جائے گا۔ گزشتہ حکومت نے بورڈ امتحان سے لازمیت ختم کی تھی تاہم موجودہ حکومت اس کو بحال کرے گی اور ساتھ ہی سچر کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں بہتری لانے کی کوشش شروع ہوگی۔ MLA Satish Das on Minority Issues

MLA Satish Das Reaction
MLA Satish Das Reaction

By

Published : Sep 3, 2022, 9:56 PM IST

Updated : Sep 3, 2022, 10:53 PM IST

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع اپنی رہائش گاہ پر آرجے ڈی کے ترجمان و رکن اسمبلی ستیش کمار داس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں اقلیت، دلت مہادلت کی موجودہ سیاسی حالت مہا گٹھ بندھن کی حکومت میں بہتر ہوگی۔ ان کے مسائل بھی حل ہوں گے، روزگار اور نوکریاں دینے کا عمل حکومت نے شروع کر دیا ہے۔ بہار کے مختلف محکموں میں اسامیاں جلد بھری جائیں گی۔ MLA Satish Das Reaction Minority Problem In Bihar

MLA Satish Das Reaction

انہوں نے کہاکہ اردو اکادمی،اردو ایڈوائزری کمیٹی کی تشکیل اور مدرسہ بورڈ ، اقلیتی کمیشن بورڈ سمیت دوسرے بورڈوں کے چیئرمین بھی جلد بنادیے جائیں گے ، کیونکہ حکومت کوشاں ہے کہ سبھی شعبے میں تیزی بہتری لائی جائے اور اسکے لئے مثبت پہل شروع ہوگئی ہے۔ابھی ابھی باگ ڈور میں ہاتھوں میں تھوڑا وقر جانے دیجیئے اس کے بعد دیکھئے کیا ہوتاہے۔

ستیش کمار داس نے پچھلی حکومت " این ڈی اے " پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ بہار میں ایک پارٹی نفرت اور متنازع بیانات کے ذریعے عوام کو الجھا کر رکھنے میں یقین رکھ رہی تھی۔اس کی وجہ سے ریاست میں ترقیاتی منصوبوں پرکام نہیں ہوپایا۔تاہم وزیراعلی نتیش کمار اور نائب وزیراعلی تیجسوی یادو کی قیادت میں مہا گٹھ بندھن کی حکومت" common minimum programme "بناکر ترقیاتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنائے گی۔ آج بہار میں " سات نشچے " منصوبہ کے تحت کام ہوئے ہیں اور اس منصوبہ کی ملکی سطح پر ستائش بھی ہوئی ہے ، دراصل سات نشچے منصوبہ بھی پچھلی مہاگٹھ بندھن کی حکومت کا ہی منصوبہ ہے ، اسی طرح موجودہ مہاگٹھ بندھن کی حکومت بھی ایک common minimum programme بناکر بہار کی ترقی کرے گی ،

انہوں نے کہاکہ مذہبی برادری علاقائی اور زبانی منافرت کو ختم کر بلاتفریق کام ہونگے ، انہوں نے کہاکہ ایک سوال جو اٹھ رہاہے کہ مہاگٹھ بندھن کی حکومت کے نمائندے یا پھر حکومت میں شامل پارٹیوں کے رہنماوں کی جانب سے اقلیتی طبقہ بالخصوص مسلمانوں کے مسائل ، سیاسی حصہ داری پر بات نہیں کررہے ہیں۔ دراصل وہ ایک پروپیکنڈہ ہے جسکو بی جے پی نے پھیلایا ہےجبکہ یہ واضح ہے کہ سبھی ذات برادری اور مذہب کے ماننے والوں کے مسائل اس حکومت میں حل ہورہے ہیں جس میں مسلمان بھی شامل ہیں ، 2020 میں اسمبلی انتخابات کے بعد جب این ڈی اے کی حکومت بنی تھی تو اسوقت کوئی مسلم وزیر نہیں تھا بعد میں وزرات کی توسیع میں دو مسلم رہنماء وزیر بنے تھے ۔تاہم مہاگٹھ بندھن کی حکومت میں آج پانچ مسلم رہنماء وزیر ہیں اور اسی طرح آگے بھی مسلمانوں کی سیاسی حصے داری میں اضافے ہوںگے۔مہاگٹھ بندھن کی حکومت سچر کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں یہاں بہتری لائیگی۔

یہ بھی پڑھیں:Mosque Came Out of Water in Nawada برسوں سے غرقاب مسجد نظر آنے کے بعد تجسس کا موضوع بنی

واضح رہے کہ ستیش کمارداس شہر گیا کے رہنے والے ہیں جبکہ انہوں نے 2020 کے اسمبلی انتخاب میں جہان آباد کے مخدوم پور حلقہ سے جیت درج کی تھی ، ستیش کمار داس نائب وزیراعلی تیجسوی یادو کے قریب ہیں اور انہوں نے اسمبلی میں متعدد بار اردو ، اقلیتی طبقے کے مسائل ، مسلم بچوں کی تعلیمی شرح میں اضافے کی پہل پر آواز اٹھا چکے ہیں اب ستیش کمار کا کہنا ہے کہ وہ ذاتی طور پر اردو کے فروغ کے لیے حکومت تک بات پہنچائیں گے

Last Updated : Sep 3, 2022, 10:53 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details