ریاست بہار کے ارریہ میں ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے الزام میں قانونی کارروائی کا سامنا کر رہے 18 غیر ملکی تبلیغی جماعت کے اراکین، جن میں سے 9 بنگلہ دیش اور 9 ملیشیا کے ہیں، کو پٹنہ ہائی کورٹ سے اس وقت بڑی راحت ملی جب جسٹس راجیو رنجن پرساد کی بنچ نے ملزمین کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کے خلاف درج کئے گئے مقدمات اور ان پر چلائی جا رہی کاروائی کو کالعدم کر دیا۔
عدالت نے عرضی پر متعلقہ فریقین کی سماعت اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد پایا کہ ان کے خلاف کی گئی کارروائی اور گرفتاریاں سراسر غیر قانونی تھی، راحت ملنے کے بعد ارریہ میں عارضی طور سے مقیم غیر ملکی تبلیغی ارکان نے خوشی ظاہر کرتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ ارریہ پولس نے 12 اپریل 2020 کو ملزمین اور ان کے مقامی مددگاروں کے خلاف 1946 کے ویزا ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت ارریہ صدر تھانہ اور نرپت گنج تھانہ میں مقدمات 158/2020 اور 297/2020 درج کئے تھے، دونوں مقدموں کے وکیل دفاع سید اے مجاہد نے بتایا کہ گزشتہ دنوں ویزا کے خلاف ورزی معاملہ میں گرفتار غیر ملکی تبلیغی جماعت کے 18 ارکان کی وطن واپسی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔