اردو

urdu

By

Published : Jan 20, 2023, 6:40 PM IST

ETV Bharat / state

'Don't make Anti-Muslim Remarks مسلمانوں سے متعلق وزیر اعظم کے بیان پر سیاسی، سماجی و ملی رہنماؤں کا ردعمل

وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ دنوں میٹنگ میں بی جے پی کے اعلیٰ لیڈران و کارکنان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کے ملک میں رہ رہے اقلیتوں کے خلاف جو لوگ متنازعہ بیان بازی کرتے ہیں انہیں اس سے پرہیز کرنا چاہیے، ایسے لوگوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔Muslims' reaction to the Prime Minister's statement on Muslims

سماجی و ملی رہنماؤں کا ردعمل
سماجی و ملی رہنماؤں کا ردعمل

سماجی و ملی رہنماؤں کا ردعمل

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ بی جے پی کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں مسلمانوں سے متعلق دئے گئے بیان کو پٹنہ کے دانشوران و سیاسی رہنماؤں نے ردعمل کا اظہار کیا ہے.وزیر اعظم نے کہا تھا کہ مسلمانوں میں پسماندہ سماج سے تعلق خوشگوار کریں اور اقلیتوں کے لیے جو فلاح و بہبود کے کام کئے جا رہے ہیں ان سے واقف کرائیں.
وزیر اعظم کے اس بیان پر پٹنہ کے دانشور، سیاسی و ملی رہنماؤں نے ردعمل ظاہر کیا ہے، کوئی اسے آنے والے انتخابات سے جوڑ کر دیکھ رہا ہے تو کوئی وزیر اعظم کے بیان کی سراہنا کر رہے ہیں. بی جے پی اقلیتی سیل کے ریاستی صدر طفیل قادری نے کہا کہ وزیر اعظم نے کوئی نیا نہیں کہا ہے بلکہ جو لوگ وزیراعظم کو منفی ذہن سے دیکھتے ہیں انہیں یہ نیا لگ رہا ہے، نریندر مودی جی کا جو نعرہ ہے سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وسواش، اس پر وہ آج بھی عمل پیرا ہیں، بلاتفریق انہوں نے اقلیتوں کے لیے کام کیا ہے، کئی منصوبے بنائے ہیں جس کا فائدہ اقلیت سماج کو ملتا ہے مگر انہیں ورغلا کر رکھا جاتا ہے. ہم پہلے بھی اقلیت بالخصوص پسماندہ سماج کے لئے کام کرتے رہے ہیں اور آگے بھی کریں گے۔


سیاسی تجزیہ نگار پروفیسر صفدر امام قادری نے کہا کہ وزیر اعظم کو ہر وہ چیز اچھی لگتی ہے جس میں انہیں سیاسی فائدہ نظر آتا ہے، اس سے قبل بھی وزیر اعظم اقلیتوں کے تعلق سے بہت کچھ کہتے رہے ہیں مگر نتیجہ صفر ہے، یہ ایک پالیسی کے تحت 2024 کی تیاری ہے جس میں وزیر اعظم کو اقلیتوں کا خیرخواہ دکھانے کی کوشش ہو رہی ہے، ایک وقت میں اٹل بہاری واجپئی شبیہ مثبت اور لال کرشن اڈوانی کی تشدد پسند کے طور پر اقلیتوں میں خوف پیدا کرنے کے لیے دکھائی گئی تھی. آر ایس ایس اسی راستے پر مودی جی کو آگے بڑھا رہی ہے. راجد کے سینئر رہنما ڈاکٹر تنویر حسن نے کہا کہ پورے ملک میں بھاجپا کے ذریعہ مسلمانوں پر ظلم و ستم کئے جا رہے ہیں اس پر وزیراعظم کا اس طرح بیان آنا مضحکہ خیز معلوم ہوتا ہے، اگر وہ واقعی اقلیت طبقہ کے حمایتی ہیں تو انہیں فوراً مسلمانوں پر ظلم زیادتی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے. آل انڈیا ملی کونسل کے ریاستی جنرل سکریٹری مولانا عالم قاسمی نے کہا کہ بحیثیت وزیراعظم ہم بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں اس امید کے ساتھ کہ وزیراعظم کے ذریعہ کہی گئی باتوں پر بھاجپا لیڈران عمل پیرا ہوں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details