رسول اکرم ﷺ نے فرمایا عقلمند اور بہادر وہ شخص ہے جو اپنے نفس کو زیر کیے ہوئے ہو اور ما بعد موت کے لئے عمل کرے اور عاجز و درماندہ شخص وہ ہے جو اپنی خواہشات نفس کا غلام ہو اور خدا سے اجر و ثواب اور مغفرت کی آرزو رکھتا ہو، دراصل روزہ کے دیگر تقاضوں کے ساتھ سب سے اہم تقاضا یہ ہے کہ روزے دار طلوع صبح صادق سے غروب آفتاب تک کھانے پینے اور جائز جنسی خواہشات کو پورا کرنے سے رک جائے، تاکہ روزہ اپنے نفس کی تربیت کر سکے۔
مذکورہ باتیں سیمانچل کے معروف خطیب حضرت مولانا عبد اللہ سالم چترویدی نے رمضان اور تربیت نفس کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی۔
عبد اللہ سالم چترویدی نے کہا کہ یہ ایک مہینہ کا رمضان آنے والے گیارہ مہینوں کے لئے ایک ٹریننگ ہے، اس مہینے میں ہم خود کو جس طرح ڈھالیں گے آنے والے دنوں میں ہم اسی راستے پر گامزن ہوں گے۔