ساسارام: بہار کے روہتاس ضلع میں رام نومی تہوار کے موقع پر تشدد بھڑکانے کے الزام میں پولیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق ایم ایل اے جواہر پرساد کو جمعہ کی رات گرفتار کیا۔ سابق ایم ایل اے پر تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔ روہتاس پولیس کے ایک عہدیدار نے ہفتہ کو بتایا کہ جواہر پرساد اور محمد شاہنواز عالم عرف لاکھانی کو پولیس نے جمعہ کی رات ساسارام شہر میں فرقہ وارانہ فساد کے سلسلے میں گرفتار کیا۔ پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے میں عدالت سے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں اب تک 63 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ دو لوگوں نے عدالت میں خودسپردگی کی ہے۔ باقی 38 ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ رام نومی تہوار کے موقع پر ریاست کے کئی اضلاع میں تشدد پھوٹ پڑا تھا اور دو برادریوں کے لوگ آمنے سامنے تھے۔ اس دوران ساسارام میں بھی تشدد پھوٹ پڑا۔ انتظامیہ کی جانب سے پورے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کیا گیا اور انٹرنیٹ سروس کئی روز تک بند کردیا گیا تھا۔
Ram Navami Violence ساسارام تشدد کیس میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے جواہر پرساد گرفتار
ساسارام میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے جواہر پرساد کو کل رات سٹی تھانے پولیس نے رام نوی کے موقع پر تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔
بی جے پی لیڈر راجیندر سنگھ نے بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی سابق ایم ایل اے جواہر پرساد کی گرفتاری سے متعلق پوری صورتحال پر نظر ہے۔ جلد مناسب جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ساسارام تشدد کے دوران سابق ایم ایل اے جواہر پرساد نے خود ڈی آئی جی کے ساتھ تشدد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔ اس کے باوجود پولیس انتظامیہ نے اسے ایک سازش کے تحت گرفتار کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگ اسے کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ وہیں سابق ایم ایل اے کے حامیوں کا الزام ہے کہ حکومت کے کہنے پر پولیس انتظامیہ غیر ضروری طور پر بی جے پی کے لوگوں کو پریشان کر رہی ہے۔ سابق ایم ایل اے کے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے حامیوں نے کہا کہ سابق ایم ایل اے کا اس تشدد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: