یہ مارچ ضلع گیا سے نکل کر جہاں آباد، مسوڑھی سے ہوتے ہوئے 9 فروری کو پٹنہ کے گاندھی میدان پہنچے گا۔
واضح رہے کہ پورے ملک میں گزشتہ ایک ماہ سے سی اے اے، این سی آر اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔
پورے ملک کی طرح گیا میں بھی اس نئے قانون کی مخالفت میں غیر معینہ طور پر احتجاج کیا جارہا ہے۔
اسی سلسلے میں 'ناگرک سنگھرش مورچہ' کی جانب سے پریس کانفرنس کرکے بتایا گیا کہ آئندہ 8 فروری کو گیا کے گاندھی میدان سے پٹنہ کے گاندھی میدان پٹنہ تک موٹر سائیکل اور فور وہیلر ریلی نکالی جائے گی۔
جس میں لاکھوں موٹرسائیکل کے شامل ہونے کادعوی کیاگیا۔
' ناگرک سنگھرش مورچہ' نے پریس کانفرنس کرکے بتایا کہ این آرسی ، این پی آر اور سی اے اے کے بائیکاٹ کی تحریک کومزیدوسعت اور مضبوطی فراہم کرنے اور اپنی آواز کو حکومت تک پہچانے کے لئے گیا کے عوام نے آئین میں ملے اختیارات کے تحت پرامن طریقے سے ریلی نکالنے کافیصلہ کیا ہے۔
گیا: سی اے اے، این آر سی کے خلاف ریلی - ناگرک سنگھرش مورچہ کی موٹر سائیکل ریلی 8 فروری گیا
ریاست بہار کے ضلع گیا میں'ناگرک سنگھرش مورچہ' قومی شہریت قانون(سی اے اے)، قومی شہری رجسٹر(این سی آر) اور قومی آبادی رجسٹر(این پی آر) کے خلاف 8 فروری کو گاندھی مارچ نکالنے کا اعلان کیا ہے۔
![گیا: سی اے اے، این آر سی کے خلاف ریلی گیا: سی اے اے، این آر سی کے خلاف ریلی](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-5772776-702-5772776-1579506322173.jpg)
پریس کانفرنس میں موجوداقبال حسین ، توصیف الرحمن ، اسدپرویزعرف کمانڈر ، ڈاکٹر خالد امین وغیرہ نے مشترکہ طورسے بتایاکہ آٹھ فروری کو گاندھی میدان سے موٹرسائیکل ، فوروہیلر اور ٹیمپو ریلی نکالی جائیگی۔
انہوں ںے مزید بتایا کہ یہ ریلی شام میں جہان آباد میں پہنچ کرجلسہ عام کریگی اورپھررات وہیں گزارکردوسرے روز پٹنہ کے لئے روانہ ہوگی اور دوپہر میں پہنچ کر گاندھی میدان پٹنہ میں جلسہ عام ہوگا ۔
واضح رہے کہ ریلی میں بغیرہیلمیٹ اور بغیر گاڑی کے کاغذات کے شامل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی ۔
یہ ریلی آئین کی حفاظت کے لئے نکالی جارہی ہے ۔ اس میں کسی بھی طرح کے غیرقانونی نقل وحرکت ناقابل برداشت ہوگی ۔
ڈاکٹرتوصیف الرحمن خان نے پریس کانفرنس میں کہاکہ یہ قانون کسی ایک مذہب کے خلاف نہیں ہے بلکہ ہرشہری کے خلاف ہے ۔
انہوں نے کہاکہ وہ اس قانون کی مخالفت اسلئے کررہے ہیں کیونکہ اس قانون کو ملک کے' سیکولرازم' کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرکے بنایاگیا ہے
اسد پرویز نے کہاکہ حکومت کے مطابق این پی آرہی این آر سی کا پہلامرحلہ ہوگا۔ ایسے میں اگر نتیش کمار کہتے ہیں کہ وہ بہار میں این آرسی نافذ نہیں ہونے دیں گے تووہ غلط نہیں کہہ رہے ہیں، کیونکہ این پی آرکے ہونے کے ساتھ این آرسی کومکمل کردیاجائیگا۔
اس موقع پر اقبال حسین نے کہاکہ موجودہ صورتحال میں گاندھی کے افکارونظریات کی بے حد ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ سنہ 2010 میں جو این پی آر کاخاکہ تیار کیا گیا تھا ویسے ہی اسے نافذ کیا جائے بغیر اس میں ترمیم کیے۔
اس موقع پر جاویداختر ، حافظ حسن ، اختر حسین ، سہیل خان ، فوجی امام , گلریزعالم ، محمد نیئر ، مولاناوسیم ، بدیع الاختر وغیرہ کے علاوہ کئی افراد موجودتھے۔