اس تہوار میں بہنیں اپنے بھائیوں کی کلائی پر ایک دھاگہ باندھتی ہیں، جسے راکھی کہا جاتا ہے۔ راکھی باندھنے کے کے بعد وہ ان کی لمبی عمر کے لیے دعا کرتی ہیں۔
اس دن راکھی بندھوانے کے بعد بھائی بھی اپنے بہنوں کی حفاظت کا عہد لیتے ہیں کہ وہ ہمیشہ اپنی بہن کی حفاظت کرتے رہیں گے۔
آرمی کیمپ میں رکشابندھن کا جشن ریاست بہار کے شہر گیا میں سی آر پی ایف کیمپ میں رکشا بندھن کا جشن منایا گیا۔
سی آرپی 159 بٹالین کیمپ میں رکشابندھن تقریب منعقد ہوئی جہاں ' اکھل بھارتیہ گایتری پریوار' کی بہنوں نے جوانوں کی کلائی پر راکھی باندھی اور ان کی عمر وسلامتی کی دعاکی۔
رکشا بندھن تہوار کے پیش نظر ضلع گیا کے شہر میں مختلف تقریبات منعقد ہورہی ہیں۔
یہاں اجتماعی طورسے راکھی باندھ کر بھائی بہن کے رشتے کو نبھانے اور ان کی حفاظت کاعہد بھی کیا جارہا ہے ۔
حسب روایات کے تحت شہر کی مختلف خواتین تنظیموں کی خواتین اور لڑکیاں پولیس کیمپوں میں پہنچ کر جوانوں کے ہاتھوں پر راکھی باندھ رہی ہیں۔
رکشا بندھن تہوار سے ایک دن قبل اکھل گایتری پریوار کی یوتھ یونٹ 'کنیا جاگریتی منڈل' کی بہنوں نے 159 بٹالین سنٹرل ریزرو پولیس فورس ہیڈ کوارٹر گیا کے احاطے میں پہنچ کر جوانوں کی کلائیوں کا استعمال کریں۔
اس موقع پر سینکڑوں جوانوں نے اسسٹینٹ کمانڈنٹ موتی لال کے ساتھ راکھی بندھوائی ۔
راکھی باندھنے والی جو بہیں یہاں آئیں تھیں ان میں کنیا اکانشا پٹیل، انکیتا کماری، سوربھی مشرا ، وبھا رانی ، انیتا کماری ، شیکھا کماری ، ریشمی راوت ، ابھیشھا کماری ، انیشا کماری ، آشا کماری وغیرہ شامل تھیں۔
سی آرپی ایف کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ موتی لال نے کہاکہ یہ تہوار بھائی بہن کی محبت اور انکی حفاظت کاہے۔
فوجی جوان اپنے گھروں سے دور رہکر ملک کی حفاظت کرتے ہیں ۔وہ اپنے کنبہ سے دور رہکر تہوار نہیں مناپاتے ہیں۔
اس لیے اگر شہری ان کے ساتھ مل کر تہوار مناتے ہیں تو جوانوں کے حوصلے بلندہوتے ہیں اور انہیں گھر سے دور ہونے کااحساس نہیں ہوتا ہے ۔
آکانشاپٹیل نے کہ فوجی اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کو بحسن خوبی انجام دے کر ہماری حفاظت میں دن رات لگے رہتے ہیں، جس سے ہم شہری کھلی فضاء میں بے خوف ہوکر سانس لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان فوجیوں کی نگہبانی سے ہم محفوظ ہیں۔ شہریوں کا بھی یہ فرض ہے کہ وہ بلاتفریق تہواروں میں ان کے ساتھ مل کر خوشیاں منائیں اور ان کو احساس دلائیں کہ پورا ملک ان کا پریوار ہے۔