ضلع گیا میں زرعی بل کی مخالفت میں حزب اختلاف پارٹیوں اور مختلف کسان تنظیموں کی جانب سے احتجاج ومظاہرہ کیا گیا ۔ حالانکہ ملک گیر بندی کا اثر شہر گیا میں نظرنہیں آیا ۔ معمول کے مطابق سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت ہوئی ۔
اس دوران کانگریس ، آرجے ڈی ، سی پی آئی ، سی پی آئی ایم ، جن ادھیکار پارٹی ، راشٹریہ لوک سمتا پارٹی سمیت کئی تنظیموں کی جانب سے مختلف مقامات سے جلوس نکالا گیا جو شہر کی اہم سڑکوں سے ہوتے ہوئے اپنے اپنے دفتر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا ۔ اس دوران کلکٹریٹ دفتر کے سامنے بھی احتجاج کیا گیا ۔ جلوس میں شامل افراد مرکزی وریاستی حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی بھی کی۔
گیا میں زرعی بل کی مخالفت میں احتجاج ومظاہرہ رہنماوں نے کہاکہ زرعی بل لاکر مرکزی حکومت کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہچاناچاہتی ہے، ملک کی سترفیصد آبادی اس سے متاثر ہوگی، کسانوں کے حقوق کی حق تلفی ناقابل برداشت ہے، ریاستی حکومت نے مرکز کی اس بل کی حمایت کرکے ریاست کے کسانوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔
وہیں جن ادھیکار پارٹی کے رہنماء نکھل کمار نےکہا کہ جن ادھیکار پارٹی بہار بندی کی حمایت کررہا ہے۔یہ بل ایک کسان مخالف بل ہے اور ہم مرکزی حکومت سے کہتے ہیں کہ وہ اس بل کو واپس لیں۔
سی پی آئی کے ضلع صدر نرنجن کمار نے کہا ہے کہا کہ ملک کی دو ہزار سے زائد کسان یونین نے اس بل کو کسان مخالف بتایا ہے، اس لیے سی پی آئی اور تم حزب اختلاف کی پارٹیاں اس بل کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔اس بل کے ذریعہ حکومت کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے۔