دیگر ریاستوں کے طرح بہار کے کسان بھی زراعت بل کی مخالفت کرنے لگے ہیں۔ اور اس کا آغاز 20 ستمبر بروز اتوار پورے بہار کی طرح بھاگلپور میں بھی شروع ہوچکا ہے۔
زراعت بل کے خلاف بھاگلپور میں احتجاج جن ادھیکار پارٹی کے کارکنوں نے زراعتی بل کے خلاف احتجاج کیا اور وزیرا عظم نریندر مودی کا پتلا نذر آتش کیا۔ احتجاجیوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت کسان مخالف ہے اور کسانوں کو غلامی کی زنجیر میں جکڑ دینا چاہتی ہے جو نا قابل برداشت اور قابل مذمت ہے۔
حالانکہ کورونا کی وجہ سے اس احتجاج میں لوگوں کی شرکت کافی کم نظر آئی۔ لیکن ان لوگوں کا کہنا تھا کہ کسان بھائی جلد ہی اس بل کی مخالفت میں سڑک پر اتریں گے اور جب تک حکومت اس بل کو واپس نہیں لیتی ہے جن ادھیکار پارٹی کا احتجاج جاری رہے گا۔
جن ادھیکار پارٹی کے صدر پپو یادو نے زراعتی بل کے خلاف پورے بہار میں سلسلہ وار طریقے سے احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے اگلے مرحلہ میں پارٹی کارکن نُکڑ سبھا کر اس بل سے کسانوں کو ہونے والے نقصانات سے آگاہ کریں گے۔ اس کے علاوہ 26 ستمبر کو مشعل جلوس نکالی جائے گی جبکہ 27 کو ریاست گیر بند کا فیصلہ کیا گیا ہے پارٹی کارکنوں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت بل واپس نہیں لیتی احتجاج جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:بھاگلپورکوہوائی جہازکا انتظارہے