اس اپواس کا مقصد لوگوں میں یہ پیغام دینا تھا کہ ملک کے دارالحکومت دہلی میں جس طرح سے پولیس کی ملی بھگت سے فسادات کو انجام دیا گیا اور ایک خاص فرقے کو نشانہ بنایا گیا۔ وہ بھارت جیسے سیکولر ملک کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ ان لوگوں نے دہلی فسادات کے لئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
اس اپواس میں تلکا مانجھی یونیورسٹی کے پروفیسر ارجن پرساد بھی شامل ہوئے۔ حالانکہ اس اپواس میں تعداد انتہائی کم تھی، اس بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ تعداد کم ہونے سے کاز کمزور نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کا حلف لے کر اقتدار میں بیٹھے ہیں لیکن اسی آئین کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ اور اقتدار میں بیٹھے بی جے پی کے لوگ جس طرح کی زبان کا استعمال کر رہے ہیں وہ واقعی شرمناک ہے۔