احتجاج میں شامل لوگوں کا کہنا ہے کہ 'یہ لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مودی حکومت سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کو واپس نہیں لے لیتی ہے۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'یہ قانون دلت اور مسلم مخالف ہے نیز یہ بھارت کو ہندو مسلم میں تقسیم کرنے والا قانون ہے۔'
گیا کے شانتی باغ کٹاری ہل روڈ میں قومی شہریت قانون ، قومی شہری رجسٹر و آبادی رجسٹر کی مخالفت میں ساتویں روز بھی غیرمعینہ مظاہرہ جاری رہے۔
گذشتہ روز بہار کے سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی اور بہاراسمبلی کے سابق اسپیکر ادئے نارائن چودھری شامل ہوئے اور اپنے خیالات کااظہار کیا ۔
سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے غیرمعینہ دھرناسے خطاب کرتے ہوئے سی اے اے اور این آرسی کو ایس سی ایس ٹی مخالف قرار دیا اور کہاکہ جب تک حکومت واپس نہیں لیتی ہے تب تک مظاہرے ومخالفت جاری رہیگی ۔
وزیراعظم نریندر مودی پرتنقید کرتے ہوئے وزیراعظم کو امریکہ کاایجنڈ قراردیااور کہاکہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ انہوں نے سالوں جنگل میں زندگی بسر کی ہے وہ حقیقت نہیں ہے بلکہ یہ امریکہ میں زندگی بسر کررہے تھے اور پھر ایجنڈ کے طورپر یہاں آکر کام کررہے ہیں۔ امریکہ کی سازش ہے کہ بھارت طاقتور نہیں بنے اسی لئے وزیراعظم نریندر مودی کو اپناایجنڈ بنایا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ سرکاری کمپنیاں فروخت ہورہی ہیں ، جی ڈی پی میں مسلسل گراوٹ آرہی ہے۔
انہوں نے پلوامہ حملہ اور سرجیکل اسٹرائک پربھی سوال کھڑا کرتے ہوئے پلوامہ حملے کو بی جے پی کا منصوبہ بتایا اور کہاکہ ایسا نہیں ہے تو پھر دھماکہ خیزمواد کہاں سے آئے اس کی جانچ کرکے انکشاف کیوں نہیں کرایاگیا ۔