انسانی حقوق کیا ہیں اور اس کو پامال ہونے سے کس طرح روکا جائے اس کے لیے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کی غرض سے بھاگلپور شہر میں یک روزہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
انسانی حقوق پر بیداری مہم مانو ادھیکار سرویکشن(انسانی حقوق کا سروے) نامی تنظیم کی جانب سے منعقدہ اس پروگرام میں مقررین نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالی کو روکنے کے لیے سب سے پہلے ضروری ہے کہ اس کا آغاز اپنے گھر سے کیا جائے۔
بھاگلپور کی معروف شخصیت اور مونگیر یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر شاہد رضا جمال نے کہا کہ ملک میں جاری بدعنوانی سمیت انسانی حقوق کی پامالی کے خاتمے کے لیے اس طرح کی تنظیموں کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔
اس موقع پر مانوادھیکار سرویکشن کے ریاستی صدر شمشاد عالم نے کہا کہ 'ہماری ذمہ داری معاملے کی تحقیق اور تفتیش کر کے انتظامیہ اور حکومت سے مظلوم کو انصاف دلانا ہے۔ ہمارے درمیان کوئی پریشانی لے کر آئے گا تو ہم اس کی پریشانی کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے شعور کو بیدار کر نے کی ضرورت ہے ہمارے آس پاس جو حادثات اور واقعات ہو رہے ہیں اس پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم انہیں نظر انداز نہیں کرسکتے۔
اس موقع پر سماجی کارکن عین الہدیٰ عرف لڈو نے کہا کہ 'ہمیں یورپ کی طرح بیدار ہونا پڑے گا کیوں یہاں حقوق انسانی کی خلاف ورزی ہونے پر لوگ متحدہ ہونے کی کوشش نہیں کرتے۔ اگر پولس والے بدنظمی کر رہے ہیں اور حقوق انسانی کی خلاف وزری کر رہے ہیں تو انہیں کوئی روکنے اور ٹوکنے والا نہیں ہوتا ہے اس لیے ہمیں بھی یورپ کے لوگوں کی طرح بیدار ہوبنا پرے گا تب ہی سب کی اصلاح ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ ایچ آر ایس کے ضلع صدر ندیم نے بھی حقوق انسانی پر گفتگو کرتے ہوئے عوام اور خواص کو اس سے جُڑنے اور بیدار ہو نے پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: نئی آبادی پالیسی انسانی حقوق کے خلاف: دارالعلوم دیوبند
اس پروگرام میں ڈاکٹر حبیب مرشد خان، سرسید اسکول کے پرنسپل سعد رافع، سکریٹری شفقت اللہ انصاری وغیرہ موجود تھے۔