پٹنہ: جنتا دل یونائیٹڈ کے قانون ساز کونسل کے رکن پروفیسر غلام غوث نے قانون ساز کونسل میں مسلم اکثریتی اضلاع میں اقلیتی بچوں کی مفت تعلیم و تربیت کے لیے اقلیتی رہائشی اسکول کے قیام کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ Demand for minority school in Bihar Legislative Council
غلام غوث کے سوال کے جواب میں محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر زماں خان نے ایوان کو بتایا کہ ان کے محکمہ نے اس مطالبے پر سنجیدگی سے غور و خوض کیا اور فیصلہ کیا کہ ریاست کے 13 اضلاع میں اقلیتی رہائشی اسکول قائم کیے جائیں گے۔ اس پر رکن کونسل غلام غوث نے کہا کہ 'وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے چار پانچ سال قبل اعلان کیا تھا کہ اقلیتی بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے اقلیتی رہائشی اسکول سبھی اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔ تاہم کئی اضلاع میں وقف کی زمین دستیاب نہیں ہونے کی وجہ سے اسکول کا تعمیراتی کام اب تک شروع نہیں ہوپایا ہے۔
غلام غوث نے کہا کہ مدھوبنی سمیت مختلف اضلاع میں اقلیتی رہائشی اسکول کا تعمیری کام جاری ہے جو قابل ستائش ہے۔ لیکن جن اضلاع میں زمین دستیاب نہیں ہو رہی ہے وہاں فی الحال کرایہ کے مکان میں اقلیتی رہائشی اسکول کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ اقلیتی طبقہ میں تعلیم کا فروغ ہوسکے، اس سے اقلیتوں میں اچھا پیغام جائے گا اور ان کی ترقی کی راہیں ہموار ہوں گی۔ Demand for minority school in Bihar Legislative Council