گیا:صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے ساؤتھ بہار سینٹرل یونیورسٹی کی تقریب میں کہا کہ بہار کی سرزمین عظیم شخصیات اور ہنر سے بھری پڑی ہے۔ آج یونیورسٹی سے پاس آؤٹ ہونے والے طلبہ سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے مقاصد کو کامیاب بنائیں گے بلکہ سماجی بہبود اور ملک کے مفاد میں بھی اپناتعاون دیں گے ۔ وہ ملک و سماج کی خدمت کریں گے ، طلباء خود بھی ترقی کریں اور ملک کو بھی خوشحال بنائیں۔
انہوں نے پاس آوٹ ہونے والے طلباء و طالبات کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ 103 گولڈ میڈلسٹ میں 66 لڑکیاں ہیں۔اس دوران صدر جمہوریہ نے بابا صاحب سچیدانند سنہا ؛ راجندر پرساد ، چانکیہ اور آریہ بھٹ کے تعاون پر بھی روشنی ڈالی اور کہاکہ بہار کی سرزمین سے ایک سے بڑھ کر ایک توانا شخص ہوئے ہیں جنہوں نے ملک کو بہت کچھ دیا ہے۔تمام اہل وطن کو اس بات پر فخر ہے کہ دنیا کا پہلا جمہوری نظام اسی بہار کی سرزمین پر پروان چڑھا۔
صدر جمہوریہ ہند کا کہنا ہے کہ آئین ساز اسمبلی کی آخری تقریر میں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے کہا تھا کہ قدیم سلطنتوں میں شامل بدھ سلطنت سے آئین نے بھی تحریک لی ہے۔ڈاکٹر سچیدانند سنہا اور ڈاکٹر راجیندر پرساد کے ساتھ بہار کی بہت سی دیگر شخصیات نے ہندوستان کے آئین اور جدید جمہوریہ ہند کی تعمیر میں انمول تعاون کیا ہے۔ قدیم زمانے سے ہی بہار کی یہ سرزمین ہنر پیدا کرنے کے لیے مشہور رہی ہے۔ چانکیہ اور آریہ بھٹ جیسے اسکالرز نے سماجی نظام کے ساتھ ساتھ ریاضی اور سائنس کے میدان میں انقلابی کام کیا-
ڈیٹا سائنس اور اے آئی کو فروغ دیا جائے
صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ڈیٹا سائنس اور اے آئی کو فروغ دینا چاہیے، آج کے وقت میں اس کی ضرورت بڑھ گئی ہے ، اگر ڈیٹا سائنس اور اے آئی کا کورس یہاں نہیں ہوتا ہے تو اسے شروع کرنا چاہیے، انہوں نے اپنے خطاب کے دوران تعلیم کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی اور کہاکہ نئی تعلیمی پالیسی سے ملک کو بڑا فائدہ ہوگا ، محروم طبقات کے بچوں کو انتظامی افسر بننے کے لیے کیے کام اور کوشش قابل تحسین ہیں۔