گیا: بہار کے ضلع گیا میں آج مہاتما گاندھی' استھی کلش ' کے پاس کل مذاہب دعائیہ مجلس ہوئی۔ جس میں ہندو مسلم عیسائی اور سکھ مذہب کے مذہبی رہنماؤں نے شرکت کر اپنی مذہبی کتابوں کے چند عبارتوں اور سلوک کو پڑھا، چونکہ گیا میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کا استھی کلش ہے، یعنی کہ مہاتما گاندھی کی آخری رسومات کے بعد ' راکھ اور باقیات ' کا کچھ حصہ مدفن کیا گیا تھا، تبھی سے یہاں استھی کلش کے سامنے کل مذاہب دعائیہ مجلس منعقد ہونے کی روایت شروع ہوئی تھی اور یہ روایت کو ہر برس ضلع انتظامیہ کی جانب سے کیا جاتا ہے۔
یہاں سب سے پہلے کمشنری کے کمشنر کے ذریعے کلش پر عقیدت کا اظہار کرنے کی غرض سے پھول چڑھائے جاتے ہیں اور اس کے بعد کلش کے سامنے واقع منڈپ میں تصویر پر گل پوشی کی جاتی ہے اور وہیں پر مجلس منعقد ہوتی ہے۔ جس میں مہاتما گاندھی کے پیغامات کے ساتھ سبھی مذہب کے نمائندے اپنی مذہبی کتابوں کو پڑھ کر اس کا ترجمہ کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ مہاتما گاندھی کے بتائے ہوئے راستوں پر چل کر ہی مہذب معاشرے کی تشکیل اور ترقی یافتہ ملک بنایا جا سکتا ہے۔
افسران کی جانب سے سرکاری عملہ کے لیے پیغام ہوتا ہے کہ آج کے دن وہ سچی عقیدت کے ساتھ یہ عہد کریں کہ آخری پائدان پر کھڑے ہر اس شخص کو حکومتی اسکیموں سے بلا تفریق مستفید کریں گے اور کبھی رشوت نہیں لیں گے، اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری اخلاص کے ساتھ انجام دیں گے اس موقع پر قرآن پاک کی تلاوت کے بعد ترجمہ کرتے ہوئے قاری فتح اللہ قدوسی نے کہا کہ اللہ نے پوری کائنات کی تخلیق کی ہے اور وہی سب کا مالک ہے، دنیا ایک مسافر خانہ ہے اور اپنے وقت پر دنیا کا مسافر اپنی آخری منزل ' موت ' تک پہنچتا ہے، اگر نو ماہ کے دوران ماں کی شکم میں بچے کی نشوونما اچھی ہوئی تو پیدائش کے بعد وہ اچھی زندگی گزارے گا، اگر اس کی پیدائش میں کوئی گڑ بڑی ہوئی تو اس کی زندگی مشکل ہوجاتی ہے، بس کچھ یوں ہی سمجھیں کہ آپ کی زندگی میں عمل اچھا نہیں ہوا تو آخرت بڑی مشکل ہوگی، اس لئے اللہ کے ہم سب شکر گزار ہیں کہ اللہ نے صحیح سلامت پیدا کیا لیکن اب زندگی اسی کے حکم کے مطابق گزاریں، اللہ سب کا مالک ہے اور اس کے فرمان پر عمل کریں۔
جبکہ اس موقع پر اچاریہ نے بھی گیتا کا پاٹھ کے بعد اس کا ترجمہ کیا اور کہاکہ اچھے نامہ اعمال تصور اسوقت نہیں کیا جاسکتا جب تک ہمارے اعمال اچھے نہیں ہوں، بودھ بھکشو دھرمیندر نے مہاتما گوتم بدھ پیغامات کو پڑھا اور اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہاکہ مذہبی رہنماء مذہب کی بنیادی چیزوں سے لیکر سبھی چھوٹی وبڑی چیزیں صرف بتاسکتے ہیں جبکہ اس پر عمل کرنا لوگوں کا کام ہے، جتنا اچھا عمل ہوگا اس کا اجر اسی کے مطابق ملے گا۔
گاندھی میدان چرچ کی نمائندہ انجلی نے بھی مذہبی کتاب بائبل کو پڑھا اور اس کا ترجمہ کیا گیا امن وبھائی چارہ کی مثال ہے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے وشنو پد اچاریہ اویناش چندر جھا نے کہاکہ گیا ایک تاریخی اور مذہبی مقام ہے اور ساتھ ہی یہاں مہاتما گاندھی کی استھی کلش ہے تو یہ واقعی گیا کے لئے اہمیت کا حامل ہے ، اُنہوں نے کہا کہ دو اکتوبر مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش کا یہ ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب سبھی مذہبی رہنما ایک ساتھ بیٹھ کر اپنی کتابوں کو پڑھتے ہیں اور معاشرے میں بھائی چارے تحفظ ترقی اور فلاح کے لیے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ کس طرح زندگی گزارنی چائیے، بلا تفریق اچھائیوں کو لوگوں کی فلاح کے لیے اُن تک پہنچایا جائے، ہم سب ایک ہیں۔
جبکہ قاری فتح اللہ قدوسی بانی مد رسہ ترتیل القرآن نے کہا کہ دعائیہ مجلس اس بات کا اظہار ہے کہ گیا کے اندر بھائی چارگی، محبت ہے۔ آج ہم سب گاندھی جی کے نظریات کی پیروی کرتے ہیں اور ایک ساتھ جمع ہوکر اُن کی یوم پیدائش کے موقع پر مذہبی پیغامات لوگوں تک پہنچاتے ہیں تاکہ عوام کے اندر امن بھلائی انسانیت کا پیغام جاسکے اور اپنی روایت برقرار رہے۔