پٹنہ: وزیر اعلیٰ نتیش کمار CM Nitish Kumar اور پرشانت کشور Prashant Kishor کے درمیان لفظوں کی جنگ جاری ہے۔ پی کے نے ایک بار پھر سی ایم کو نشانہ بنایا ہے اور دعوی کیا ہے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ٹویٹ کرکے انہوں نے کہا کہ اگر آپ کا بی جے پی یا این ڈی اے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تو اپنے رکن پارلیمنٹ سے راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ چھوڑنے کو کہیں۔ آپ اسے ہر وقت دونوں طرح سے نہیں رکھ سکتے۔ Prashant Kishor attacks Nitish Kumar on the Post of Deputy Chairman of Rajya Sabha
نتیش کمار پھر ماریں گے پلٹی
کچھ دن پہلے پی کے نے دعویٰ کیا تھا کہ سی ایم نتیش کمار نے جے ڈی یو ایم پی اور راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کے ذریعے بی جے پی کے ساتھ بات چیت کا راستہ کھلا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ نتیش کمار بی جے پی کے خلاف قومی اتحاد بنانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں وہ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ انہوں نے بی جے پی کے ساتھ راستہ کھلا رکھا ہے۔ وہ اپنی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش جی کے ذریعے بی جے پی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
سی ایم نے اس دعوے کو مسترد کر دیا
تاہم جے ڈی یو نے ان کے دعوے کو مسترد کر دیا۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے خود کہا کہ ’’آپ اس آدمی (پرشانت کشور) کا نام کیوں لیتے ہیں۔ براہ کرم مجھ سے ان کے بارے میں کبھی نہ پوچھیں۔ ہم آپ کو ایک بار بتا چکے ہیں۔ آخر جس کا جی چاہتا ہے، روز بولتا رہتا ہے۔ اسے اچھی طرح جانو۔ یہ اپنی پبلسٹی کی باتیں کرتا رہتا ہے۔ تم یہ سب جانتے ہو۔ چلیے بات کرتے رہیں، کیا فرق پڑتا ہے ہم لوگوں کو؟ کسی وقت ہم نے اسے بہت عزت دی ہے۔ اس کا کیا ہے اور اب وہ کیا کہتا ہے، اسے بولنے دو۔ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ آپ ان لوگوں کو جانتے ہیں جن کی ہم عزت کرتے ہیں۔ اس نے (پرشانت کشور) میرے ساتھ کتنا برا سلوک کیا ہے۔ آپ کیا کریں گے؟ اسے چھوڑ دیں گے۔ اس پر کوئی تبصرہ نہ کریں‘‘۔ اس طرح کے الفاظ نتیش کمار نے استعمال کیے ہیں۔
راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر حملہ
اب پرشانت کشور نے ایک بار پھر سی ایم پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر لکھا، "نتیش کمار جی اگر آپ کا بی جے پی / این ڈی اے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تو اپنے ایم پی سے راجیہ سبھا کے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے سے دستبردار ہونے کو کہیں۔ آپ کے پاس ہر وقت دونوں راستے نہیں رہ سکتے۔" ان کا کہنے کا مطلب ہے کہ آپ ہمیشہ دو راستوں پر ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔