اردو

urdu

ETV Bharat / state

ویشالی قتل کیس، ایس آئی ٹی کے سپرد

پولیس ہیڈ کوارٹر کے مطابق ویشالی میں خاتون کو زندہ جلانے کے معاملے میں مقامی پولیس نے لاپروائی برتی تھی۔ لاپرواہ افسران کو معطل کر دیا گیا ہے۔ معاملے کی تفتیش ایس آئی ٹی کے سپرد کر دی گئی ہے۔

ویشالی قتل معاملے میں پولیس کی لاپرواہی
ویشالی قتل معاملے میں پولیس کی لاپرواہی

By

Published : Nov 19, 2020, 12:08 PM IST

پٹنہ: ویشالی قتل کیس کی تحقیقات کے لئے سب ڈویژن پولیس آفیسر مہنار کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے جو معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ پولیس ہیڈ کوارٹر نے اس معاملے میں مفرور ملزم کی گرفتاری اور اس معاملے میں تفتیش کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی ہے۔

معاملے کے بارے میں پولیس ہیڈ کوارٹر کے مطابق ابتدائی تفتیش میں لاپروائی کی گئی تھی جس کے الزام میں پولیس انسپکٹر وشنو دیو دوبے اور او پی صدر چاند پور کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس معاملے پر کارروائی بہار پولیس ہیڈ کوارٹر کے ذریعہ کی جارہی ہے۔

پولیس ہیڈ کوارٹرز سے دی گئی جانکاری کے مطابق یہ واقعہ 30 اکتوبر کو دیسری پولیس اسٹیشن کے تحت واقع گاؤں رسول پور حبیب میں پیش آیا۔

بتایا گیا ہے کہ 20 سالہ لڑکی کچرا پھینکنے جارہی تھی، اس دوران تین نوجوانوں نے اسے پکڑ لیا۔ لڑکی کی جانب سے مزاحمت کرنے پر تینوں نوجوانوں نے لڑکی کے جسم پر مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا دی۔

اس سلسلے میں مقتول کے بیان کی بنیاد پر ستیش کمار رائے، وجے کمار اور چندن کمار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا اور متاثرہ لڑکی کو بہتر علاج کے لئے پی ایم سی ایچ پٹنہ بھیجا گیا تھا جہاں علاج کے دوران 15 نومبر کو وہ دم توڑ دی تھی۔

اس واقعے میں ملوث ملزم چندن کمار وجے رائے کو 17 نومبر کو گرفتار کر کے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا تھا جبکہ ملزم ستیش کمار رائے نے ہتھیار ڈال دئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مفرور ملزم وجے رائے کے خلاف اشتہارات حاصل کیے گئے ہیں۔

وہیں اس معاملے کو لے کر موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور ارادوں پر مسلسل سوالیہ نشان لگ رہے ہیں۔ بھاکپا مالے کے علاوہ متعدد تنظیمیں سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہیں اور مجرموں کو جلد از جلد سزا دینے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے پولیس ہیڈ کوارٹر کو وضاحت پیش کرنی پڑ رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details