پٹنہ : اردو ادب کے ابتدائی روایتوں میں بیت بازی کا مقام اہم مانا جاتا ہے۔ بیت بازی کے مقابلے سے طلبہ کے اندر شعر کہنے کا ذوق اور شعور پیدا ہوتا ہے۔ ساتھ ہی ان کی زبان کی اصلاح ہوتی ہے، قدیم زمانے میں اردو کے دبستانوں میں جگہ جگہ بیت بازی کا مقابلہ لوگوں کو دیکھنے کو ملتا تھا اور عوام بڑے شوق سے اس میں شرکت کرتی تھی۔ اسی ضمن میں مرکز رنگ و ہنر کے زیر اہتمام جشن حفیظ بنارسی کے موقع پر اشوک راج پتھ پر واقع بہار اردو اکادمی کے سیمینار ہال میں ایک شاندار بیت بازی مقابلے کا انعقاد Bait Bazi Competition In Patna عمل میں آیا، جس میں شہر عظیم آباد سے بڑی تعداد میں محبان اردو شریک ہوئیں اور شعر پر داد و تحسین دیتی نظر آئی۔
بیت بازی مقابلے کی نگرانی معروف ادیب پروفیسر صفدر امام قادری نے کی جبکہ بیت بازی میں جج کے طور پر شاعر پروفیسر شاہد اختر، عطا عابدی اور ظفر صدیقی نے شرکت کی۔
اس مقابلے میں میر، غالب، اقبال اور شاد عظیم آبادی کے نام سے چار ٹیموں نے حصہ لیا، پہلا مقابلہ شاد عظیم آبادی اور اقبال ٹیم کے درمیان ہوا، جس میں اقبال ٹیم فاتح ہوئی، دوسرا مقابلہ میر اور غالب ٹیم کے درمیان ہوا جس میں غالب ٹیم فاتح رہی، فائنل راؤنڈ کا مقابلہ غالب اور اقبال ٹیم کے درمیان ہوا، دونوں ٹیموں کے درمیان زبردست مقابلہ ہوا، دونوں ٹیموں سے بہترین اشعار پیش کئے گئے جس سے سامعین لطف اندوز ہوتی رہی۔ مقررہ وقت تک دونوں ٹیموں کے درمیان بہترین مقابلہ ہوتا رہا جس کے نتیجے میں مقابلہ ٹائی رہا اور ججز نے دونوں ٹیموں کی بہترین شعری مظاہرہ پر فاتح قرار دیا۔
ایک عرصے بعد پٹنہ شہر میں منعقد بیت بازی کے مقابلے سے جہاں طلبہ پرجوش نظر آئی وہیں شرکاء بھی مقابلے کے آخر تک ڈٹے نظر آئے۔ اس موقع پر طلبہ نے الحرا پبلک اسکول کی طالبہ عروبا فاطمہ نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام ہونے سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، پاٹلی پترا یونیورسٹی کی ریسرچ اسکالر شگفتہ ناز نے کہا کہ عظیم آباد اردو ادب کی آماجگاہ ہے، ہم اپنے قدیم روایت کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گے۔'