گیا:ریاست بہار کے گیا ضلع انتظامیہ نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر تل کٹ کی مارکیٹنگ کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں اس پہل کے تحت محکمہ صنعت اور انڈین انسیٹیوٹ آف پیکجنگ دلی کے اشتراک سے تل کٹ کے منیو فیکچررز اور اس کے تاجروں کو تربیت دی گئی ہے.آگے بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ تل کٹ گیا کی پیداوار ہے اور اسکی تاریخ عہد مغلیہ سے ملتی ہے، گیا کا تل کٹ ملک کے کئی جگہوں پر متعارف ہے تاہم کچھ کمیوں اور بہتر ڈھنگ سے متعارف نہیں کرانے کی وجہ سے مارکیٹ پر موثر پہچان کی جدوجہد میں ہے لیکن اب اس کو مزید تقویت ملے اسکے لیے ضلع انتظامیہ نے مثبت پہل کی ہے. اس کے لیے سب سے پہلے تل کٹ کی اچھی خوبصورت اور دلکش پیکجنگ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے کہاکہ ملک کے مختلف حصوں اور علاقوں میں تل کٹ کی مانگ تھی تاہم بہتر پیکجنگ کی کمی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر مارکیٹ کو متاثر کرنے میں کچھ دشواری ہے ، تل کٹ ایک ایسی مٹھائی ہے جو تیار ہونے کے چند منٹوں کے اندر اسکو نمی سے بچانے کی ضرورت ہوتی ہے، نمی کے رابطے میں آنے کے بعد یہ میٹھائی بہت جلد گیلی ہوجاتی ہے. اس کے مدنظر بہتر پیکجنگ کی ضرورت ہے ، اسلیے پیکجنگ کے لیے ملک کے سب سے بڑے ادارہ ' انڈین انسیٹیوٹ پیکجنگ دلی سے رابطہ کیا گیا اور ان سے اچھی پیکجنگ ڈیزائن کی گزارش کی گئی ہے تاکہ مارکیٹ میں تل کوٹ کا پرزنٹیشن بڑے اور نامور پروڈکٹ کی طرح ہو۔
کترنی چاول اور زردالو آم کی بھی پیکجنگ کا ہوچکا ہے ڈیزائن
بہار کے معرف کترنی چاول اور زردالو آم کی بھی پیکجنگ کا ڈیزائن کیا گیا ہے، اسے بھی انڈین انسیٹیوٹ آف پیکجنگ دلی کے ذریعے تیار کیا گیا تھا ، انڈین انسیٹیوٹ پیکجنگ دلی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر تنویر عالم نے بتایا کہ اس بار صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی اور سبھی اسٹیٹ کے وزیراعلی اور گورنر کے ساتھ مرکزی وزرا کو بہار سے زردالو آم کا تحفہ ایک خاص ڈبے میں پیک کرکے بھیجا گیا تھا اور اس ڈبے کی پیکجنگ کا ڈیزائن انڈین انسیٹیوٹ پیکجنگ دلی کے ذریعے ہی تیار کیا گیا تھا- ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن نے کہاکہ کترنی چاول اور زردالوآم اور مکھانا جیسی مصنوعات کو آج مختلف ریاستوں میں بہتر پیکجنگ کی وجہ سے بہتر بازار ملا ہے ، اسی لیے تل کوٹ کو بھی بہتر پیکجنگ کی ضرورت ہے تاکہ ملک کے دوسرے حصوں میں اسکی اچھی مارکیٹنگ کی جائے
پیکجنگ صنعت کے لیے ملے گا قرض