گیا: بہار اور جھارکھنڈ کی سرحد سے متصل علاقوں کے لوگوں کو بیکوپور مورہر ندی پر پُل نہ ہونے کے سبب پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دونوں ریاستوں کو جوڑنے والی امام گنج بیکوپور مورہر ندی پر آج تک پُل نہیں بن سکا ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اگر جھارکھنڈ کے لوگوں کو بہار کے بیکوپور آنا ہو تو انہیں نصف کلومیٹر کی دوری کو طہ کرنے کے لیے دس کلومیٹر چلنا پڑتا ہے۔ Bekapur Morhar River In Gaya
وہیں حکومت سے اس پُل کی تعمیر کا مطالبہ متعدد بار کیا گیا تاہم آزادی سے تاحال پٔل کی تعمیر نہیں ہوئی ہے حالانکہ ابھی دونوں طرف کے رکن پارلیمان بی جے پی کے ہیں۔ وہیں حکومت کی جانب سے توجہ نہیں دی گئی تو مقامی لوگوں نے اس ندی پر عارضی طور پر راستہ بنا لیا ہے تاکہ گاڑیوں کی آمدورفت ہو سکے حالانکہ اس راستے کو بنانے والوں کی طرف پیسے کی وصولی بھی کی جاتی ہے۔ گرمی کے دنوں میں ندی میں ریت کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت بند ہوتی ہے جبکہ برسات اور ٹھنڈ کے موسم میں پانی ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت بند ہوتی ہے لیکن گزشتہ دو برسوں سے یہاں کے کچھ لوگ خاص طور پر جو لوگ لاک ڈاؤن کے دوران واپس آئے تھے، انہوں نے ندی پر عارضی طور پر راستہ بنایا ہے اور اس کے لیے وہ فی گاڑی بیس روپے وصولتے ہیں۔Lack Of Bridge Over Bekapur Morhar River