اردو

urdu

پٹنہ: سینئرایڈوکیٹ راغب حسین نے امارت شرعیہ کے تمام کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا

راغب حسین نے کہا کہ میں 1980 سے امارت شرعیہ سے وابستہ ہوں، مگر اس طرح کے حالات پہلے نہیں آئے۔ اس سے قبل بھی امیر شریعت رابع مولانا منت اللہ رحمانی کے انتخاب کے وقت اس طرح کے معاملات پیش آئے تھے مگر اس وقت بھی خالی جگہوں پر تقرری اس طرح عمل میں نہیں آئی تھی۔

By

Published : Oct 15, 2021, 12:39 PM IST

Published : Oct 15, 2021, 12:39 PM IST

ETV Bharat / state

پٹنہ: سینئرایڈوکیٹ راغب حسین نے امارت شرعیہ کے تمام کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا

راغب حسین
راغب حسین

امارت شرعیہ کے آٹھویں امیر شریعت کے طور پر مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کے منتخب کے بعد بھی پہلے سے جاری تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ آج پٹنہ ہائی کورٹ کے سینیئر وکیل و امارت شرعیہ میں مجلس شوریٰ، ارباب حل و عقد اور مجلس عاملہ کے معزز رکن ایڈوکیٹ راغب حسین نے تمام کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

راغب حسین

امیر شریعت کے نام جاری استعفیٰ نامہ میں راغب حسین نے کہا کہ جن 170 نئے اراکین کو ارباب حل و عقد میں شامل کیا گیا تھا وہ مکمل غیر دستوری تھا جب کہ 30 ستمبر کو ہوئی میٹنگ میں یہ واضح کردیا گیا تھا کہ نئے لوگوں کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ اس کے بعد بھی ہم لوگوں کو اندھیرے میں رکھ کر انہیں شامل کرلیا گیا۔

راغب حسین نے کہا کہ امارت شرعیہ کے ٹرسٹ ڈیڈ کے 9 ( b) اور ( H) کی خلاف ورزی کی گئی ہے جو کسی بھی صورت میں صحیح نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے استعفیٰ سونپا ہے، جو غلط ہے میں اسے غلط کہوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں 1980 سے امارت شرعیہ سے وابستہ ہوں، مگر اس طرح کے حالات پہلے نہیں آئے۔ اس سے قبل بھی امیر شریعت رابع مولانا منت اللہ رحمانی کے انتخاب کے وقت اس طرح کے معاملات پیش آئے تھے مگر اس وقت بھی خالی جگہوں پر اس طرح سے پُر نہیں کیا گیا تھا۔


راغب حسین نے کہا کہ امارت شرعیہ کی حفاظت ہماری پہلی ترجیحات ہے، اس کے بقاء کے لئے ہمیں تیار رہنا ہے، انہوں نے کہا کہ امارت شرعیہ کے ذمہ داران نے رابطہ کیا ہے۔ ملاقات کے بعد آگے کے لائحۂ عمل پر غور کروں گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details