پٹنہ کے سبزی باغ میں شدت کی سردی اور عارضی شامیانے کے نیچے اپنے وجود کی لڑائی کے لیے اب سے خواتین نے مورچہ سنبھالا ہے۔
سبزی باغ خواتین احتجاج، ویڈیو اس دھرنے نے کئی رہنماؤں کو اپنی جانب متوجہ کیا اور اب تک کئی سیاسی رہنما اور دانشور اس شامل ہو چکے ہیں۔
جبکہ نوجوان شاعر عمران پرتاپ گڑھی اور سابق رکن پارلیمان پپو یادو سبزی باغ مظاہرین کے درمیان پہنچے۔
گزشتہ 12 جنوری سے جاری اس مظاہرے میں شدید سردی کے باوجود طلباء، سماجی کارکنان خواتین اور بزرگوں کے حوصلے بلند ہیں، شاہین باغ سے تحریک پارکر اس دھرنے کی باگ ڈور خواتین نے سنبھال رکھی ہے۔
نوجوان شاعر عمران پرتاب گڑھی نے اپنے مخصوص انداز میں مظاہر میں شامل خواتین کا حوصلہ بڑھایا۔
عمران پرتاپ گڑھی نے مظاہرے میں شامل خواتین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں آپ کو حوصلہ دینے نہیں بلکہ آپ سے حوصلہ لینے آیا ہوں، انہوں نے کہا کہ جب ماؤں کی آہیں نکلتی ہے تو سلطنتیں برباد ہو جایا کرتی ہیں۔
عمران پرتاپ گڑھی نے اپنے شاعرانہ انداز میں 'میں وزیراعظم نریندرمودی امیت شاہ اور نتیش کمار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار سے بھی کچھ حساب ہونا چاہیے۔
سابق رکن پارلیمان پپو یادو نے این پی آر کا ذکر کرتے ہوئے مظاہرین سے کہا کہ 'ہم دستاویز کے طور پر صرف آدھار کارڈ دیں گے، پپو یادو نے اپنے خطاب کے بعد آزادی کے نعرے لگائے۔