راجستھان کے کوٹہ میں پھنسے طلباء کو واپس بہار لانے کے معاملے پر سیاست بھی بہت ہوئی، گزشتہ دنوں پٹنہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی اس تعلق سے دائر کی گئی تھی۔
عدالت نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مرکز اور ریاستی حکومت سے سوال کیا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ نے اگلی سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی ہے۔
جسٹس ہیمنت کمار شریواستو کی بینچ نے وکیل اجے کمار ٹھاکر کے ذریعے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو جواب دینے کے لیے ایک ہفتہ کی مہلت دی ہے۔
گزشتہ سماعت میں ہائی کورٹ نے مرکز اور ریاستی حکومت کو اس مسئلے پر جواب طلب کیا تھا، عدالت نے ریاستی حکومت کو وہاں پھنسے طلباء کو ہر ممکن مدد مہیا کرانے کی ہدایت دی۔
مرکزی حکومت کے ذریعے بتایا گیا کہ سپریم کورٹ میں باہر سے آئے مزدوروں کی واپسی کے متعلق معاملہ سماعت کے لیے ملتویہے اس لیے مرکزی حکومت نے اس معاملے پر جواب دینے کے لیے پٹنہ ہائی کورٹ سے ایک ہفتے کی مہلت مانگی جسے عدالت نے قبول کرلیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ریاستی حکومت نے اپنی رپورٹ میں عدالت کو بتایا تھا کہ مرکزی حکومت کی گائیڈ لائن کے تحت ان طلباء کو واپس لانے میں پریشانی ہے، ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو جواب دینے کی ہدایت دیتے ہوئے یہ بتانے کے لیے کہا کہ ان کو واپس لانے کا کیا انتظام ہو سکتا ہے، اس معاملے کی اگلی سماعت 5 مئی کو ہوگی۔