ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھی کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے بعد لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
خاص طور سے مزدور طبقہ اور وہ مریض جو دیگر ریاستوں میں شدید بیماریوں کے علاج لیے گئے ہوئے تھے۔ ان کا کنبہ فکر منداور پریشان ہے۔
گیا:علاج کے لئے ویلور گئے مریض لاک ڈاون کی وجہ سے پریشان امین احسن اپنی اہلیہ کے علاج کے لئے پچیس فروری کو کرسچن میڈیکل کالج ویلورگئے تھے۔ اسپتال سے چھٹی مل تو گئی لیکن لاک ڈاؤن میں وہیں پھنس گئے۔ انہوں نے ریاستی حکومت و ضلع انتظامیہ سے مصیبت کی اس گھڑی میں مدد کی فریاد کی ہے۔
لاک ڈاؤن کی صورتحال میں وہ مریض جو باہر علاج کے لیے گئے تھے انہیں کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ایسا ہی ایک معاملہ ضلع گیا کے آمس بلاک کے اکونا پنچایت کے تحت کورمتھو گاؤں کا ہے۔
اکونا پنچایت کے سابق مکھیا حاجی خورشید احمد کے بیٹے، بہو اور دیگر رشتہ دار ایک مریض کے علاج کے لیے بنگلور کے ویلور شہر گئے تھے۔
دراصل خورشید احمد کے چھوٹے بیٹے امین احسن کی اہلیہ شبستہ جبین کو 25 فروری کو کرسچن میڈیکل کالج ویلور (تامل ناڈو) علاج کے لیے لے جایا گیا تھا۔
علاج کے بعد انہیں 19 مارچ کو سی ایم سی اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے چنئی ایکسپریس سے ضلع گیا آنے کے لئے 24 مارچ کا ٹکٹ بک کرایا تھا۔ لیکن اچانک تمام ٹرینیں منسوخ ہونے کی وجہ سے گھر نہیں آسکے۔
ندیم اختر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'مریض اور کنبہ کے دیگر ممبران اسپتال سے رخصت ہونے کے بعد کرائے کے مکان میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاز، ٹرین اور بس کے بند ہونے کی وجہ سے گھر جانے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ یہاں تک کہ امبولینس بھی تیار نہیں ہو رہی ہیں کیونکہ وہاں سے بہار آنے میں کئی ریاستوں سے گزرنا ہوگا۔
دوسری طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے ضروری سامان بھی بہت مشکل سے مل رہا ہے۔ گھر کے کل چار افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کی سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ ان کے ساتھ ایک مریض بھی ہے جو گردے کے شدید مرض میں مبتلا ہے اور اسے اس وقت آرام اور سہولیات کی ضرورت ہے۔
سابق مکھیا خورشید احمد اور گاوں کے دیگر لوگوں نے ریاستی حکومت اور گیا ضلع انتظامیہ سے مصیبت کی اس گھڑی میں مدد کی درخواست کی ہے۔
احمد نے حکومت اور انتظامیہ سے مریض اور دیگر افراد کی تکلیف کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد ہی حل نکالنے کی درخواست کی ہے تاکہ سب کے ساتھ مریض بھی محفوظ رہ سکے اور خیروعافیت کے ساتھ گھرتک پہنچ سکیں۔