پٹنہ: ہندو اور ہندو مذہب کو لیکر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے بیان پر جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر و سابق رکن پارلیمان پپو یادو نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہندو صرف ایک مذہب نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے جسے سناتن کہتے ہیں۔ یہ ہماری تہذیب کا حصہ ہے۔ ہندوتوا کا مطلب شدت پسند ہندو وادی نظریہ نہیں بلکہ انسانیت کا نظریہ ہے۔ لیکن آر ایس ایس سربراہ جس ہندتوا کی تشہیر کر رہے ہیں وہ ہندو مذہب کا پیغام نہیں ہے بلکہ مذہب کے نام پر اس طرح کے لوگ اپنی روٹی سینک رہے ہیں۔
پپو یادو نے کہا کہ موہن بھاگوت نے جس طرح سے کہا کہ پورے بھارت میں ہندو مذہب کے ماننے والے لوگ ہیں تو پھر کیا اس ملک میں ہندو مذہب کے علاوہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے رہتے ہیں۔ ان کی نظر میں ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے؟ کیا انہیں ہندو کے علاوہ مسلم، سیکھ، عیسائی، بودھ، جین مذاہب سے نفرت ہے؟ موہن بھاگوت کی مانیں تو اگر پورے ملک میں ہندو رہتا ہے تو پھر لوجہاد کا معاملہ کیسے آرہا ہے؟ اگر ہندو ایک ہے تو پھر سماج کیسے بنٹا ہوا ہے؟ کیوں دلت اور قبائلی کو دیگر شادیوں میں الگ رکھا جاتا ہے۔ Pappu Yadav Slams Mohan Bhagwat