گیا:اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ پر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آرہا ہے۔ بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے قومی سرپرست جیتن رام مانجھی نے حماس کے حملوں کو جائز قرار دیا ہے، انہوں نے حماس حملہ کی حمایت کی۔ مانجھی پہلے بھی فلسطینیوں کی حمایت میں بیان دیتے رہے ہیں۔ مانجھی کا ماننا ہے کہ جنگ کے دوران اب تک گئی سینکڑوں بے گناہوں کی جانوں کی ذمہ دار اسرائیل کی غلط پالیسی ہے۔ مانجھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ویسے تو میں کسی طرح کے تشدد کا حمایتی نہیں، لیکن جب اسرائیل نے بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام کیا تو اس وقت پوری دنیا خاموش تھی اور فسطینیوں نے تنظیم بناکر اسرائیل پر پلٹ وار کیا ہے تو کچھ نام نہاد امن کے سفیروں کی نیند کھل گئی، مجھے لگتا ہے کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔
یہ بھی پڑھیں:
hamas attack on israel حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلوں کی تعداد چھ سو تک پہنچ گئی
واضح رہے کہ ہفتہ کی صبح حماس نے اپنے دفاع میں اسرائیل پر حملہ کردیا تھا۔ سنیچر کی رات اسرائیلی جنگی طیاروں نے ساحلی شہری علاقوں میں مختلف مقامات پر فوجی اور شہری تنصیبات کو بھی نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ وزارت صحت کے اسپوکس پرسن اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے بغیر انتباہ کے رہائشی علاقوں پر کچھ حملے کیے ہیں۔ جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ حماس نے پہلے اسرائیل پر راکٹوں سے حملہ کیا جس کا جواب اسرائیل نے فضائی حملوں سے دیا۔ ہفتہ کے دن، فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ فائر کیے تھے اور بارہ سے زائد عسکریت پسند جنوبی اسرائیل میں داخل ہوئے، جس سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔ اب مانجھی کے بیان کے بعد سیاسی رد عمل بھی شروع ہوگئے ہیں۔