ریاست بہار کے بھاگلپور شہر میں ایک مشاعرہ اور کوی سمیلن کا انعقاد کیا گیا۔ اس مشاعرہ میں زیادہ تر مقامی شعراء کو مدعو کیا گیا تھا، لیکن مقامی کے علاوہ بیرون شہر کے بھی شعراء نے اپنے کلام سے لوگوں کو محظوظ کرایا۔ اس مشاعرہ میں فیض رحمان فیض، ہارون رشید، جناب کاظم اشرفی، جاوید اختر، لکھی سرائے کے سید اسرافیل علی، بھاگلپور کے جوثر ایاغ، ڈاکٹر پی سی پانڈے، کلیم آذر، جاوید راجپوری، مظہر مجاہدی، اصغر حسین کامل، اسلم پرویز اسلم، تفسیر فاطمہ، اسجد نظر ناظری، اکرام حسین شاد، افضل ندوی غازی وغیرہ نے اپنے کلام سنائے، اس مشاعرہ کو سننے کے لیے بڑی تعداد میں سامعین موجود تھے۔ اس مشاعرہ کی نظامت ڈاکٹر ارشد رضا نے ادا کی۔ اس موقع پر ضلع کے اے ڈی ایم محفوظ عالم، اردو سیل کی انچارج ڈپٹی کلیکٹر کومل کرن بھی موجود رہے۔
جن شعراء کے کلام پسند کئے گئے انہیں قارئین کے لئے پیش کیا جا تا ہے۔
جھومتے گاتے لیکر چلو دست الفت میں اس جام کو
آؤ ارفع و اعلی کریں دونوں ہی بہنوں کے نام کو
ہندی اردو کھڑی رو بری کیسے لٹ جائے گی
فیض رحمن فیض
نفرت کا اندھیارا دور بھگائیں گے
ہر سو الفت کا اک دیپ جلائیں گے
ہارون رشید
تخیل میں اگر اردو ہو کاظم
تو نصب العین اردو بولتے ہیں
کاظم اشرفی
مسلماں اور ہندو ایسے اس بھارت میں رہتے ہیں
کہ جیسے آسماں پر چاند اور تارے چمکتے ہیں
جاوید اختر
تمہارے ساتھ بھی تنہا تمہیں نہیں چھوڑا
دعاء سے ڈھانپ کر رکھا کھلا نہیں چھوڑا
سید اسرافیل لکھی سرائے
ذرا بھی طبیعت یہاں نہیں لگتی
یہ اور بات ہے دنیا تری کمال کی ہے
جوثر ایاغ
نہ خار کی زباں اردو، نہیں تلوار کی زباں اردو
کہتے سبھی یہی کہ پیار ہی زباں اردو
ڈاکٹر سی پی پانڈے
مری تہذیب کی اک خوشنما پہچان ہے اردو