منگل کو بہار اسمبلی میں حزب اختلاف کے اراکین نے بہار اسپیشل آرمڈ پولیس بل کے خلاف زبردست ہنگامہ کیا۔ اسی دوران کئی مرتبہ اسمبلی کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔
بہار اسمبلی میں اراکین اسمبلی کے ساتھ مارپیٹ بہار قانون ساز اسمبلی کی کارروائی شروع ہونے سے قبل ہی ایوان کے باہر حزب اختلاف کے اراکین نے اس قانون کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے اس بل کے خلاف نعرے بازی کی۔
اس کے بعد جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو آر جے ڈی، سی پی آئی ایم ایل اور کانگریس کے اراکین وہیل میں آ کر ہنگامہ کرنے لگے۔
بہار اسمبلی میں زبردست ہنگامہ آرائی اسمبلی کے اسپیکر وجے کمار سنہا نے اپوزیشن کے اراکین کو بار بار اپنی جگہ جاکر بات کہنے کو کہا، اس کے باوجود اسمبلی میں ہنگامہ جاری رہا۔جس کے بعد ایوان کی کارروائی بارہ بجے تک ملتوی کردی گئی۔
پھر کارروائی 12 بجے شروع ہوئی، حزب اختلاف کے رہنماؤں نے ہنگامہ کرتے ہوئے بل کی کاپی پھاڑ دی۔ اس کے بعد ایک مرتبہ پھر کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔
بہار اسمبلی میں زبردست ہنگامہ آرائی دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی پرساد یادو بھی ایوان میں پہنچ گئے۔ اس بل کو کالا قانون بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت آمرانہ رویہ اختیار کر رہی ہے۔ ایوان میں حزب اختلاف کے اراکین نے ایک بار پھر ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ اسپیکر حزب اختلاف کے ارکان کو خاموش کراتے رہے لیکن ہنگامہ جاری رہا۔ اسپیکر نے ایک بار پھر ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔
اس سے قبل تیجسوی یادو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہار اسپیشل آرمڈ پولیس بل کالا قانون ہے اور اسے کسی بھی صورت میں ایوان میں پاس ہونے نہیں دیا جائے گا، حزب اختلاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس بل کے ذریعے بہار پولیس کو بہت سارے نئے حقوق دئے گئے ہیں، اس میں وارنٹ کے بنا گرفتاری کے ساتھ ساتھ حراست میں موت کے معاملے پر بھی پولیس کے خلاف سنگین مقدمہ درج نہیں کرنے کی بات شامل ہے۔