بہار بند کا اثر ضلع گیا میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔راشٹریہ جنتا دل، کانگریس، سی پی آئی ،سی پی آئی مالے اور دوسری اتحادی جماعتوں سمیت کئی تنظیموں کے کارکنان اور رہنماء ریاستی حکومت کے خلاف سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں۔ریاستی حکومت کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔
راشٹریہ جنتا دل کے رکن اسمبلی و سابق ریاستی وزیر ڈاکٹر سریندر پرساد یادو، رکن اسمبلی کمار سروجی ، رکن اسمبلی ونے یادو، رکن اسمبلی منجو اگروال کارکنان کے ساتھ اپنے اپنے علاقوں میں بازار، دکان اور گاڑیوں کی آمدورفت بند کرانے کے لیے سڑکوں پر اترے ہیں۔اس دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف جم کر نعرے بازی کی گئی اور کئی جگہ پر سڑک پر آگ زنی بھی کی گئی ہے۔
نتیش حکومت کے خلاف حزب اختلاف نے کیا بہار بند شہر کے جی بی روڈ پر دکانوں کو بند کراتے ہوئے سابق ریاستی وزیر و رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر پرساد یادو نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن یوم سیاح کے طور پر منایا جارہا ہے۔انہوں نے نتیش کمار پر شرم اور اخلاقیات بیچنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ڈی جی پی اے کے سنگھل سے بیان دلوایا جاتا ہے کہ جن پولیس اہلکاروں نے رکن اسمبلی پر ہاتھ چلائے ہیں انکی پہچان کی جائے گی، جبکہ ڈی جی پی کو بھی معلوم ہے کہ کون کون افسر شامل ہیں۔
انہوں نے ایک ڈی ایس پی کا نام لیتے ہوئے کہا کہ منیش کمار جس نے کانگریس کے رکن اسمبلی کو بے رحمی سے پیٹا ہے اس پر کاروائی کیوں نہیں ہوئی، پولیس اور ڈی ایم کو بلاکر حزب اختلاف کے رہنماؤں کو مروانے کی سازش کس نے کی، اس کے نام کا بھی انکشاف ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو جب جب اپنی ناکامیوں کو چھپانا ہوتا ہے تووہ پولیس کا سہارا لیتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار معافی مانگیں اور ڈی ایم اور ایس ایس پی پر بھی کاروائی ہونی چاہیے۔
گیا شہر میں سکریہ موڑ سے لیکر پنچایتی اکھاڑا تک جلوس نکلا گیا ہے۔ کافی تعداد میں پولیس جوانوں کی بھی تعیناتی کی گئی ہے۔ کئی افسران کی گاڑیاں سڑک پر گشت کرتے ہوئے نظر آئی۔