بہار میں بھاگلپور ضلع کے کہلگاﺅں واقع ملک کی سب سے بڑی بجلی پیدا کرنے والی کمپنی این ٹی پی سی لمیٹیڈ کے 2340 میگا واٹ کی صلاحیت والے بجلی پلانٹ میں کوئلے کی زبردست کمی سے 210 میگاواٹ کی ایک اکائی آج بند ہوگئی ۔
پلانٹ کے چیف جنرل منیجر ایس گوری شنکر نے بتایاکہ مسلسل بارش کی وجہ سے ایسٹرن کول فیلڈ ( ای سی ایس ) کے راج محل پروجیکٹ میں کانکنی متاثر ہونے کی وجہ سے وہاں سے کہلگاﺅں بجلی پلانٹ کو وافر مقدار میں کوئلے کی سپلائی نہیں ہو پارہی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ کوئلے کی شدید قلت کی وجہ سے تین ۔ چار دنوں میں اس پلانٹ کی سبھی ساتوں اکائیوں کو کم لوڈ پر چلایاجارہاہے ۔
مسٹر گوری شنکر نے بتایا کہ دو دنوں سے راج محل پروجیکٹ سے کوئلے کی سپلائی نہیں ہونے کی وجہ سے پلانٹ کے اسٹاک میں محفوظ کوئلے کی کھپت سے وہاں کی صورتحال نازک بنی ہوئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کوئلے کی مسلسل کمی سے 210 میگاواٹ والی تیسری اکائی کو آج بند کر دیا گیا ہے ۔
کوئلے کی قلت سے این ٹی پی سی کہلگاﺅں کی ایک یونٹ بند
بہار میں بھاگلپور ضلع کے کہلگاﺅں واقع ملک کی سب سے بڑی بجلی پیدا کرنے والی کمپنی این ٹی پی سی لمیٹیڈ کے 2340 میگا واٹ کی صلاحیت والے بجلی پلانٹ میں کوئلے کی زبردست کمی سے 210 میگاواٹ کی ایک اکائی آج بند ہوگئی۔
مسٹر گوری شنکر نے بتایاکہ اس بحران سے نمٹنے کیلئے ایسٹ سینٹرل ریلوے کے ذریعہ مغربی بنگال کے پانڈیشور کان سے کوئلے کی طلب کی گئی ہے ۔ پلانٹ کی سبھی چھ اکائیوں کو کم لوڈ پر چلاتے ہوئے قریب 1300 میگاواٹ بجلی کی پیدوار کی جارہی ہے ۔
انہوں نے بتایاکہ پلانٹ کی سبھی اکائیوں کے چلانے کیلئے روزانہ قریب 45 ہزار میٹرک ٹن کوئلے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ لیکن ای سی ایل کے توسط سے دو دنوں میں نہیں کے برابر کوئلہ مل رہاہے ۔
جنرل منیجر نے کہاکہ اگر پلانٹ میں جاری کوئلے کی کمی جلد نہیں پوری ہوتی ہے تو اور بھی اکائیاں بند ہوسکتی ہیں۔ پلانٹ کو وافر کوئلہ دستیاب کرانے کیلئے ایسٹ سینٹرل ریلوے کو کہا گیا ہے ۔
دریں اثناءای سی ایس کے سرکاری ذرائع نے بتایاکہ راج محل کے اوپن کانوں میں بارش کے پانی کے داخل ہوجانے کی وجہ سے وہاں کوئلے کی پیدوار متاثر ہوگئی ہے ۔ بارش رکنے کے بعد ہی یہاں سے کوئلہ کی سپلائی کہلگاﺅں بجلی پلانٹ کو بہتر طریقے سے ہونے کا امکان ہے ۔