کمیشن کے مطابق مظفر پور شیلٹر ہوم سے 14مہینے قبل ہی جنسی زیادتی کے شکار، یہ لڑکی گذشتہ برس جولائی سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہ رہی تھی۔
کمیشن نے کہا ہے کہ اگر میڈیا میں آنے والی رپورٹ درست ہے تو یہ لڑکی کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے کیونکہ اسے دوبارہ جنسی زیادتی کا شکار بنایا گیا ہے۔
اور مجرموں کو اب تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
کمیشن نے ریاست کے چیف جسٹس اور ڈی جی پی کو نوٹس جاری کر کے کہا ہے کہ وہ چار ہفتے میں رپورٹ دینے اور اس معاملے میں ایف آئی آر کی صورتحال کی معلومات دیں۔
کمیشن نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اس لڑکی کی مناسب کاؤنسلنگ اور طبی سہولت دے تاکہ وہ حسب معمول رہ سکے۔
کمیشن نے کہا ہے کہ یہ سنگین معاملہ ہے کہ اس لڑکی کو پانچ برس قبل شیلٹر ہوم میں جنسی زیادتی کا شکار ہونا پڑا تھا اور اب دوبارہ اس کے ساتھ یہ سنگین جرم ہوا ہے۔
میڈیارپورٹ کے مطابق اس لڑکی نے بیتیا پولیس اسٹیشن میں ہفتے کو شکایت درج کرائی کہ وہ اپنے ایک رشتہ دار کے گھر جارہی تھی کہ ایک کار میں اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی۔