اردو

urdu

ETV Bharat / state

No Land For Minority School in Gaya: گیا میں اقلیتی رہائشی اسکول کے لیے اب تک زمین فراہم نہیں کی گئی - ضلع میں زمین کے حصول کا معاملہ

ریاست بہار کے ضلع گیا میں 'اقلیتی اقامتی ہائی اسکول' Minority School in Gaya کی تعمیر کے لیے مسلم نوجوان مہم چلائیں گے۔ سنی وقف بورڈ پٹنہ Sunni Waqf Board Patna نے اب تک ضلع میں زمین کے حصول کا معاملہ حل نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے اسکول کی تعمیر کا منصوبہ سرد مہری کا شکار ہے۔ No Land For Minority School In Gaya

No Land For Minority School In Gaya: گیا میں اقلیتی رہائشی اسکول کے لیے اب تک زمین فراہم نہیں کی گئی
No Land For Minority School In Gaya: گیا میں اقلیتی رہائشی اسکول کے لیے اب تک زمین فراہم نہیں کی گئی

By

Published : Feb 3, 2022, 5:25 PM IST

گیا میں اقلیتی رہائشی اسکول Minority School In Gaya کی تعمیر کے لیے زمین کے حصول کا معاملہ اب عوامی ایشو بن گیا ہے۔ گیا کے تعلیم یافتہ اور تجارت و نوکری سے وابستہ نوجوانوں نے سنی وقف بورڈ کی بے توجہی اور زمین کے حصول کے معاملے کو پیچیدہ بنانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

No Land For Minority School In Gaya: گیا میں اقلیتی رہائشی اسکول کے لیے اب تک زمین فراہم نہیں کی گئی

سنی وقف بورڈ اور ضلع اوقاف کمیٹی کی سست روی سے ناراض ہو کر نوجوانوں نے نہ صرف اسکول کی تعمیر کے لیے زمین کی شناخت اور حصول کے لیے مہم شروع کرنے کی پہل کی ہے بلکہ کچھ نوجوان اس معاملے پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے سنی وقف بورڈ اور ضلع اوقاف کمیٹی کی شکایت اور ضلع میں اسکول کی تعمیر کا منصوبہ شروع کرنے کی گزارشات کے ساتھ ملنے کی بھی تیاری میں ہیں۔ No Land For Minority School In Gaya

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد امین نے کہا کہ زمین کی شناخت نہیں ہونے کی وجہ وقف بورڈ کی نا اہلی ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے مسلم بچے و بچیوں کی تعلیم کے لیے ایک بڑی اسکیم کا تحفہ دیا تاکہ بچے و بچیاں تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں اور سماجی ڈھانچہ تعلیمی شعبے میں مضبوط ہو لیکن وقف بورڈ کے چیئرمین اس میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔ No Land For Minority School In Gaya

انہوں نے کہا کہ اگر وقف بورڈ Waqf Board Patna کے پاس زمین دستیاب نہیں ہے یا پھر کسی طرح کا تنازع ہے تو وہ حکومت کو اس معاملے پر آگاہ کرے۔ وہیں فیروز عالم اس حوالے سے کہتے ہیں کہ زمین ملنا اور نہیں ملنا کوئی مسئلہ نہیں ہے، اہم سوال یہ ہے کہ وقف بورڈ اپنے کردار اور ذمہ داری کے تئیں حساس نہیں ہے۔ سنی وقف بورڈ سرکار کے ماتحت ہے لہذا اس کی جائیداد بھی سرکاری ہے۔ ایسی صورت میں سنی وقف بورڈ "ساشن پرساشن" سے مدد لے تو آسانی کے ساتھ معاملہ حل ہوجائے گا اور اگر وقف بورڈ سے باہر کی چیز ہوگئی تو اب گیا مسلم نوجوان اس معاملے کو سرکاری مدد سے حل کرانے کی کوشش کریں گے۔

جب کہ اسی طرح سماجی کارکن اور سابق وارڈ پارشد اسد پرویز عرف کمانڈر نے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ یہاں زمین کے لیے سنی وقف بورڈ Sunni Waqf Board Patna یا اس کی ضلع کمیٹی نے کوشش ہی نہیں کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ خود اس سلسلے میں ایک وفد لیکر چیئرمین ارشاداللہ سے ملے تھے جسکے بعد چیئرمین نے ضلع صدر اوقاف کمیٹی کو ہدایت دی تھی کہ اگر وقف کی زمین نہیں ہے تو وہ تحریری طور پر دیں تاکہ حکومت کو آگاہ کیا جاسکے لیکن اس معاملے پر بھی ضلع اوقاف کمیٹی نے نوٹس نہیں لیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے علم میں ہے کہ وقف کی زمین کافی ہے اور اتنا شدید تنازع بھی نہیں ہے کہ حل نہیں ہوسکتا ہے لیکن ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ کچھ رہنما اپنے اپنے علاقے میں اس تعمیر کے لیے زمین کے حصول کا معاملہ حل نہیں ہونے دے رہے ہیں، جوکہ غلط ہے۔ No Land For Minority School In Gaya

ای ٹی وی بھارت نے اقلیتی برادری کی تعلیمی ترقی کی اس اسکیم کو جلد شروع کرانے کے لیے دسمبر 2020 میں 'اقلیتی رہائشی اسکول کے لیے زمین فراہم نہیں' کے عنوان سے اہتمام کے ساتھ خبر شائع کیا تھا، جس کے بعد ضلع اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار اور اس وقت کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے زمین کے حصول کا حل تلاشنے کی کوشش کی اور اس کے بعد اقلیتی فلاح افسر نے 12 مقامات سے زیادہ سنی وقف بورڈ کے ماتحت زمین کا جائزہ لیا لیکن کہیں معاملہ حل نہیں ہوسکا بتایا جا رہا ہے کہ یہ معاملہ اب تک سنی وقف بورڈ کی بے توجہی کی وجہ سے حل نہیں ہوسکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Projects Minority Welfare Gaya: گیا میں محکمۂ اقلیتی فلاح کے دو بڑے منصوبے سرد مہری کا شکار

دراصل وزیر اعلی نتیش کمار نے اقلیتی طبقہ بالخصوص مسلم بچے و بچیوں کی تعلیمی ترقی کے لئے تقریبا 3 برس پہلے سنہ 2018 میں 'اقلیتی رہائشی اسکول' قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے تحت ضلع گیا میں بھی چار سے پانچ ایکڑ زمین کی دستیابی کرانے کی ہدایت سنی وقف بورڈ پٹنہ کو دی گئی تھی لیکن تین سال گزرنے کے بعد بھی گیا میں اسکول کے لیے زمین کی نشاندہی اور نہ ہی دستیابی ہو سکی ہے کہ کس مقام پر رہائشی اسکول کی تعمیر ہوگی حالانکہ ضلع اقلیتی فلاح دفتر گیا کی طرف سے کئی مقامات پر زمین کی نشاندہی کرکے حصول کی کوشش کی گئی لیکن وقف بورڈ کی کی زیادہ تر زمینوں پر کسی نہ کسی طرح کا تنازع چل رہا ہے یا ان زمینوں پر غاصبانہ قبضہ ہے، جس کو لے کر اب بھی تعمیر ممکن نہیں ہو سکی ہے۔ No Land For Minority School In Gaya

ABOUT THE AUTHOR

...view details