پٹنہ: تقریب رسم اجرا کی صدارت شفیع مشہدی (سابق چئیرمین ،اردو مشاورتی کمیٹی نے کی. صدارتی خطبے میں شفیع مشہدی نے امید ظاہر کی کہ انوار الحق تبسم کی یہ کتاب نئی نسل کو اپنے ماضی سے جوڑے گی.New Book Islam Tehzeeb Ko Islam Ka Atiya Launch Event In Patna In Bihar
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ماضی پر فخر وناز کرتے ہیں لیکن صرف فخر کرنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ ماضی کی طرح ہمیں بھی تلاش وجستجو اور تحقیق کے کام میں مصروف ہونا ہوگا۔اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ ہمارا ماضی جب تابناک تھا تو ہمارا حال تاریک کیوں ہے؟ ۔اس بات پر بھی سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے کہ جس تہذیب نے یورپ میں تاریکی دور کی وہ تہذیب آج تاریکی کا شکار کیوں ہو گئی. انہوں نے کہا کہ اس کتاب کا ہندی ایڈیشن بھی آنا چاہئیے تا کہ برادران وطن تک بھی ہمارا پیغام پہنچ سکے.
کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے نقاد پروفیسر علیم اللہ حالی نےکہا کہ ہمیں اپنے حال پر بھی اور ماضی کے کارناموں کا ذکر کرنے اور اپنی شاندار خدمات پر خوش ہو نے کے ساتھ ہی ایک زندہ قوم کی حیثیت سے ہماری یہ بھی زمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنے حال پر غور کریں جو ماضی کے مقابلے میں افسوسناک حد تک پست نظر آتا ہے.
خدا بخش لائبریری کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر امتیاز احمد نے کہا کہ یہ کتاب مجموعی طور پر بہت اچھی ہے اور اس میں قارئین کے لیے کافی معلومات ہیں. انہوں نے کہا کہ عالمی تہذیب پر اسلام کے بڑے احسانات ہیں اور اسلام کے تعلق سے جان بوجھ کر غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں. اس لئے اس کے ازالے کے لئے اس کتاب کا انگریزی اور ہندی ایڈیشن بھی آنا چاہیے.