پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سرکردہ دانشوروں کے خلاف غداری کا مقدمہ دانستہ طور پر جھوٹ کی بنیاد پر قائم کیا گیا تھا اسی لیے اسے واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
مظفرپور کے ایس ایس پی منوج کمار سنہا نے بتایا کہ 'سرکردہ دانشوروں اور فنکاروں کے خلاف دائر مقدمے کی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ ان پرعائد الزامات بے بنیاد ہیں۔ دو تین روز میں آئی او رپورٹ پیش کریں گے اور مقدمے کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔'
واضح رہے کہ چند روز قبل 49 سرکردہ دانشوروں اور معروف فنکاروں کی جانب سے ہجومی تشدد کے واقعات میں اضافہ کے مسئلے پر وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
مقامی وکیل سدھیر کمار اوجھا نے چیف جوڈیشنل مجسٹریٹ سے وزیراعظم کو خط لکھنے والے افراد کے خلاف ’سیڈیشن‘ کا مقدمہ دائر کرنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ گذشتہ ہفتہ عدالت کی ہدایت کے بعد پولیس اسٹیشن میں اس سلسلہ میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔