ریاست بہار کے بھبھوا میں پہلے انتخابی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے یوپی کی سابق وزیر اعلی مایا وتی نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں مسلمان سمیت دیگر ماٸناریٹیز کی اقتصادی حالت اور کمزور ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا 'مجھے تو انکی حالت اچھی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔مسلمان حاشیہ پر ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت سے قبل کانگرس حکومت نے بھی استحصال کے علاوہ کچھ بھی نہیں کیا۔ اور مودی حکومت میں بھی مسلمان مالی حالات سے کمزور ہوۓ ہیں'۔
'مسلمان مالی طور پر کمزور' انہو ں نے مزید کہا 'مرکز والی سچچر کمیٹی کی رپورٹ میں بھی اسی بات کا خلاصہ کیا ہے۔ اس پر عملی جامہ نہیں پہناۓ جانے کی وجہ صاف ہے کہ مر کز سے لیکر ریاستی حکومتوں کی نیت صاف نہیں ہے۔ دونوں حکومت کی غلط پالیسی۔ غلط سوچ کی وجہ سے بے روزگاری، بے کاری بڑھی ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
بھوپال: شعری نشست 'شامِ مالواہ' کا انعقاد
مایا وتی نے اپنے انتخابی جلسہ میں کانگریس راجد اور جدیو، بھاجپا پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوۓ کہا 'بہار میں لالو یادو کی پندرہ برس اور نتیش کمار کی پندرہ برس کی حکومت تھی، دونوں نے بہار کو ملکر کیسا بنایا یہ آپ سب سے چھپا نہی ہے۔ اگر دونوں نے بہار کو ترقی کی طرف گامزن کیا ہوتا تو آج مجھے اپیندر کشواہا و دیگر یعنی اسس الدین اویسی کا نام لیے بغیر کہا کی کے ساتھ اتحاد نہیں کر نا پڑتا'۔
انہوں نے چین پور اور رامگڑھ اسمبلی حلقہ سے بہوجن سماج کے امیدوار زما خان اور امبیکا یادو۔ بھبھوا اور موہنیاں سے رالوسپا امیدوار ویریندر کشواہا اور سومن سنگھ کو ووٹ دیکر بہار اسمبلی میں بھیجنے کی اپیل کی۔