الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق بھاگلپور میں دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہوگی، تاہم بھاگلپور لوک سبھا حلقہ کی اقلیتی آبادی تذبذب کا شکار ہے کہ وہ کسے ووٹ کرے، کیونکہ یہاں کے دونوں امیدوار سیلیش کمار عرف بولو منڈل اور جے ڈی یو کے امیدوار اجئے منڈل دونوں کو ہی مسلمان پسند نہیں کرتے ہیں۔
مسلمان نئے امیدواروں سے مایوس
ناپختہ سڑکیں، خستہ حال عمارتیں، بنیادی تعلیم کا فقدان سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں میں غیر معیاری تعلیم، بے روزگاری اور غربت بہار کے دیگر علاقوں کی طرح بھاگلپور پارلیمانی حلقے کا بھی بنیادی مسئلہ ہے۔
مسلمان نئے امیدواروں سے مایوس
نامزدگی کے بعد ووٹ مانگنے کے اشتہارات جا بجا آویزاں کیے گئے ہیں،لیکن بھاگلپور لوک سبھا حلقے میں قریب پانچ لاکھ آبادی والے مسلمان ووٹرز خود کو ٹھگا سا محسوس کر رہے ہیں، انہیں سمجھ نہیں آرہا ہے کہ آخر وہ ووٹ کریں بھی تو کس کو، اور کن بنیادوں پر۔ کیونکہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں نے آرجے ڈی کے سیلیش کمار عرف بولو منڈل کو ووٹ دیا تھا لیکن مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جیتنے کے بعد انہوں نےمسلمانوں کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔