گیا: ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی رہائش گاہ پر گزشتہ سوموار کو ریاست کے مسلمانوں کی میٹنگ ہوئی۔ تاہم میٹنگ کے بعد سوال کھڑے ہوئے کہ اس میٹنگ کا کیا فائدہ جس میں وزیر اعلیٰ کو بنیادی مسائل سے واقف نہیں کرایا گیا۔ اس حوالے سے گیا ضلع کے مسلم رہنماؤں اور دانشوروں نے ای ٹی وی بھارت اردو سے اپنے تبصرے وتاثرات کا اظہار کرتے ہوئے میٹنگ کی پہل کو مثبت قرار دیا۔ تاہم نتیجہ خیز میٹنگ نہیں ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا ڈاکٹر نفاست کریم نے اس حوالے سے کہا کہ ملت کا مسئلہ پیچھے رہ گیا۔ میٹنگ میں مسلم رہنماؤں کے علاوہ علمائے کرام اور دانشور بھی موجود تھے۔ کسی نے مسلمانوں کے درد اور مسائل کا اظہار نہیں کیا۔ اس میں وزیر اعلیٰ کا کیا قصور ہے؟ Gaya Muslim Inelluctual Reaction On CM Nitish Kumar And Minorities Meeting
نفاست کریم کہتے ہیں کہ وفد کو خاکہ تیار کرکے جانا چاہیے تھا کہ کن کن مسائل پر باتیں کرنی ہیں کیونکہ وہ مسلمانوں کی نمائندگی کے لئے پہنچے تھے۔ اگر بنیادی مسائل بھی حل نہیں ہوںگے تو کمیونیٹی جس مقام اور حیثیت میں ہے وہ وہیں پر ٹھہری رہے گی، انہوں نے کہاکہ چونکہ کچھ ایسے بنیادی مسائل ہیں جس کا علم حکومت کو نہیں ہے۔ کچھ مسائل ایسے بھی ہیں جو حکومتی منصوبوں میں ہے۔ اگر توجہ دی جائے تو منصوبوں کا فائدہ ہوگا۔مثال کے طور پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے 2020کے اسمبلی انتخابات سے قبل اعلان کیا تھا کہ ریاست کے ہر ضلع میں۔اقلیتی اقامتی ہائی اسکول'کی تعمیر ہوگی جس میں بوائز اور گرلز دونوں کا علیحدہ ہاسٹل ہوگا۔ تاہم اس منصوبہ میں ایک شرط یہ رکھی گئی ہے کہ اسکول کی تعمیر وقف بورڈ کی زمین پر ہوگی جبکہ حقیقت ہے کہ زیادہ تر ایسے ضلع ہیں جہاں پر زمین ہے تاہم اس پر ناجائز قبضے ہیں یا پھر کسی ضلع میں وقف کی زمین ایک مقام پر اتنی نہیں ہے۔