اردو

urdu

ETV Bharat / state

Modi Ji Chai Pakauda Stall: 'مودی جی چائے پکوڑا اسٹال' لوگوں کی توجہ کا مرکز

گیا میں 'مودی جی چائے پکوڑا اسٹال' ایک ایسا مقام ہے جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ یہ اسٹال مقامی لوگوں کے لیے ایک ایسا پوائنٹ بنتا جا رہا ہے جہاں لوگ اکٹھا ہو کر سیاسی اور سماجی پہلوؤں پر خوب گفتگو کرتے ہیں۔ Modi Ji Chai pakauda stall an example of love and brotherhood in Gaya is

By

Published : Feb 22, 2023, 11:47 AM IST

Updated : Feb 22, 2023, 2:27 PM IST

مودی جی چائے پکوڑا اسٹال محبت بھائی چاری کی مثال
مودی جی چائے پکوڑا اسٹال محبت بھائی چاری کی مثال

گیا کا مودی جی چائے پکوڑا اسٹال

گیا: ملکی سطح پر کئی بار کھان پان کو لیکر تشدد یا نا زیبا تبصرے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ تاہم ملک میں کچھ ایسے مقامات بھی ہیں جہاں کی کھان پان ایک دوسرے کو جوڑتے ہیں اور مذہبی دوریوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بہار کے ضلع گیا بھی میں ایسا ہی ایک مقام ہے 'مودی جی چائے پکوڑا اسٹال' جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ جس علاقے میں یہ اسٹال واقع ہے وہاں کئی مسلم اکثریتی گاؤں آباد ہیں۔ باوجود اس کے 'مودی جی چائے پکوڑا اسٹال' پر ہر مذہب کے لوگ آتے ہیں اور کھانے پینے کے ساتھ ساتھ ہنسی مذاق اور سیاسی سماجی پہلوؤں پر خوب گفتگو کرتے ہیں۔

اس اسٹال کی خاصیت یہ ہے کہ یہاں چائے ناشتے کو مختلف انداز میں پیش کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے یہاں لوگ خود بخود کھینچے چلے آتے ہیں۔ 40سال کے محمد شاہنواز کہتے ہیں آج کی مصروف ترین زندگی میں لوگ کسی ایسے مقام کی تلاش کرتے ہیں جہاں کچھ سکون کا کچھ گزارا جاسکے، یا کچھ لذیذ کھانے کا لطف اٹھایا جاسکے اور یہ مودی جی چائے اسٹال انہیں میں سے ایک ہے جہاں آکر مایوسی دور ہوجاتی ہے۔
محمدشاہنواز کے مطابق آئین نے سب کو اپنی پسند کے کھان پان کی اجازت دی ہے لیکن کبھی کبھار کچھ لوگ کھان پان کو لیکر متنازعہ بیانات دیتے ہیں جس کی وجہ سے اچھے ولذیذ کھانے کے شوقین لوگوں کو مزید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کبھی کبھی ایسا بھی ہوتاہے کہ کھانے کی کچھ اشیا کو ایک خاص فرقے سے جوڑ کر تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے حالانکہ ایسے لوگوں کی مٹھی کے برابر ہے، لیکن مودی جی چائے پکوڑا اسٹال نے سبھی کو جوڑا ہے۔
اسٹال کے مالک بلویر چندر ونشی نے کہا کہ لاک ڈاون کے بعد انہوں نے اسٹال کھولا لیکن اسٹال کے نام کو لیکر وہ تشویش میں تھے، کیونکہ انہوں نے نام وزیراعظم کے نام پر رکھا تھا، پوسٹر پر نام کے ساتھ وزیراعظم کی تصویر بھی لگایا تھا، اس کا مقصد لوگوں کا توجہ اسٹال کی جانب کرانا تھا، حالانکہ انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہاکہ اس اسٹال کا نام موسی جی کے نام پر اس لیے رکھا ہے تاکہ لوگ یہاں آئیں اور پھنس جائیں۔
مودی جی چائے پکوڑا اسٹال پر پکوڑا سنکھاڑا ، آلو چاپ کے ساتھ ساتھ مختلف اقسام کی چائے ملتی ہے، یہاں حال کے دنوں میں بسکٹ کے پیالے والے چائے خوب پسند کی جارہی ہے، محمد شجاعت انصاری کے مطابق وہ بسکٹ والے پیالے کی چائے پینے اس اسٹال پر آتے ہیں۔ سوندھی خوشبو کی چائے کے ساتھ پیالے کو کھا بھی سکتے ہیں۔ گویا کہ آپ چائے پینے کے ساتھ پیالہ کو پھینکے نہیں بلکہ اسے کھا جائیں، اس میں الگ سے بسکٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے، اس چائے کے ایک پیالے کی قیمت بیس روپے ہے اور ہردن بسکٹ والے پیالے کی 5سو عدد چائے فروخت ہوجاتی ہے،

مزید پڑھیں:

واضح رہے کہ مودی جی چائے پکوڑا اسٹال گیا شیرگھاٹی روڈ پر واقع ہے یہ ایک مصروف ترین راستہ ہے، گیا سے شیرگھاٹی کی دوری 28 کلومیٹر کی اور یہ دوکان دونوں کے درمیان میں واقع ہے یہاں صبح دس بجے سے دیر رات تک ہزاروں افراد چائے ناشتے کے لیے ٹھہرتے ہیں جس سے دوکان مالک کی ہزاروں کی آمدنی ہوجاتی ہے۔

Last Updated : Feb 22, 2023, 2:27 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details