گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں اس مرتبہ اسکولوں کے اساتذہ کو پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کی درخواستوں كی جانچ و منظوری كے لئے تربیت دی گئی ہے، اس کا مقصد فرضی درخواست کو روکنے کی کوشش ہے.minority office provide training to teachers to verify false applicant in gaya
اس حوالے سے ٹیچر ارشد پرویز نے بتایا کہ 'انہیں تربیت دی گئی ہے کہ اقلیتی طلباء جو ان کے اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں ان کے پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ فارم بھریں تاہم اس کا خیال رکھ جائے کہ کہیں سے كوئی بھی فرضی معاملہ نہ ہو۔ اگر اسکول چاہے تو فرضی معاملے كو آسانی سے روكا جا سكتا ہے کیونکہ اسکولوں کو ہی تصدیق کرنی ہے کہ درخواست گزار ان کے اسکول میں پڑھتا ہے یا نہیں؟ یہ ساری معلومات اسکول ہی جانچ کر سکتے ہیں۔ Pre Matric and Post Scholarship
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ہر حال میں روکنا ہے کہ کہیں پر بھی فرضی معاملہ پیش نہیں آئے۔ دراصل سال 2019 میں گیا سے ہی فرضی معاملے کا انکشاف ہوا تھا۔ ضلع اقلیتی فلاح و بہبود كے افسر نے ہی اپنی رپورٹ میں اس كا انكشاف کیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس حوالے سے سول لائن تھانہ میں ایف آئی آر بھی درج کرائی تھی۔ تاہم اس مرتبہ انتظامیہ خاص طور پر ضلع اقلیتی فلاح و بہبود دفتر اس معاملے كو لے كر مزید سنجیدہ ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:Bihar Minority Minister Interview بہار میں نفرت پھیلانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا
غور طلب ہے كہ پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپ اقلیتی طبقے کے طلباء کو دی جاتی ہے۔ یہ مرکزی حکومت کی اسکیم ہے ۔اس کے لئے آن لائن درخواست دی جاتی ہے اور اس کی پرنٹ کاپی اسکول میں جمع ہوتی۔ محكمہ تعلیم سے منظور شدہ اسکولوں کو ڈائز کوڈ ملا ہوا ہے۔ انہیں محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کی جانب سے پاس ورڈ آئی دیا جاتا ہے۔ آن لائن جمع ہو نے والے فارم کو اسکول انتظامیہ كی جانب سے تمام فارم اور درخواست كی جانچ اور تصدیق كی جاتی ہے۔ رقم مرکزی حکومت کی جانب سے راست طلباء کے بینک کھاتے میں ڈالی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ كے تحت طلباء كو دس دس ہزار روپیے دیئے جاتے ہیں۔