پٹنہ: گزشتہ دنوں سی ایم ہاؤس میں منعقد ایک نشست میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار و اقلیتی وزیر زماں خان کی موجودگی میں جدیو کے سینئر رہنما و رکن قانون ساز کونسل پروفیسر غلام غوث نے وزیر اعلیٰ و اقلیتی وزیر کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے پوچھا تھا کہ آخر یہ کام مکمل کب تک ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے چار پانچ سال قبل ہی اس منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ریاستی حکومت نے یہ فیصلہ بھی کیا تھا کہ اقلیتی بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے اقلیتی رہائشی اسکول سبھی ضلع میں قائم کئے جائیں گے مگر کئی اضلاع میں وقف کی زمین دستیاب نہیں ہے یا دیگر زمین بھی دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے اسکول کا تعمیراتی کام نہیں ہو پا رہا ہے۔ Minority Minister Zama Khan Reaction In Delay Of Minority Hostel Construction
مذکورہ مسئلہ پر محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر زماں خان نے کہا کہ ان کا محکمہ اس سمت تیزی سے کام کر رہا ہے، ریاست کے 13 اضلاع میں اقلیتی رہائشی اسکول جلد ہی قائم کئے جائیں گے، دو جگہوں پر تقریباً کام مکمل ہو چکا ہے، بہار کے تمام اضلاع میں اقلیتی رہائشی ہاسٹل بنائے جانے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ہاسٹل پر 52 سے 53 کروڑ روپے خرچ کا تخمینہ ہے جو تمام تر سہولیات سے لیس ہوگا، ابھی فی الحال 53 ہاسٹل بن چکا ہے ۔مزید 9 کا تعمیراتی کام بہت جلد شروع ہوگا۔