شہریت ترمیمی بل کے قانون بننے کے بعد سماج کے پسماندہ اور اقلیتی طبقات میں سخت غم و غصہ پورے ملک میں پایا جا رہا ہے اور پورے ملک میں اس قانون و این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جا رہا ہے۔
دربھنگہ: ایم آئی ایم کے کارکنان کا احتجاج اقلیتی اور پسماندہ طبقات کا ماننا ہے کہ یہ قانون بھارت کی اصل روح آئین کی سراسر مخالف ہے-
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دربھنگہ میں بھی احتجاجی مظاہرے شروع ہوگیا ہے، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنان نے عوام کے ساتھ مل کر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے دربھنگہ کے قلعہ گھاٹ سے دربھنگہ کلیکٹر دفتر تک پیدل مارچ کے ذریعہ احتجاجی جلوس نکالا اور امت شاہ و مرکزی حکومت کے خلاف اور شہری ترمیمی قانون واپس لو جیسے نعرے لگائے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے دربھنگہ ضلع صدر شفقت رضوان نے کہا کہ ہم لوگ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آج بیرسٹر اسدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحادل مسلمین کے بینر تلے احتجاج کررہے ہیں، ہم اس قانون کی سخت مزمت کرتے ہیں اور اس قانون کے خلاف ہماری پارٹی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے۔
ایک دوسرے مظاہرین سیف الرحمن نے کہا کہ ہم لوگ بھی اس ملک کے باعزت شہری ہیں ہم لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا گیا، یہ قانون آئین کے خلاف ہے۔ ہمارے آباواجداد نے بھی اس ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں۔