کورونا وبا کے دوران حکومت جہاں اس وبا کے خاتمے کے لئے ضلعی سطح سے لیکر بلاک و پنچایت تک ایک ایک شخص کو کووڈ ویکسین لینے کے لیے شعور بیدا کررہی ہے۔ مگر عوام کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو خوف و ڈر اور افواہ پر دھیان دے کر کووڈ ویکسین لینے سے کترا رہے ہیں، ایسے لوگوں کی ذہن سازی کے لیے ارریہ ضلع انتظامیہ تمام مذاہب کے دھرم گروؤں و دیگر تنظیموں کے ذمہ داران کے ذریعہ اپنا پیغام پہنچانا چاہ رہی ہے اور اس کے فوائد سے لوگوں کو آگاہ کرنا چاہتی ہے، اسی کو لیکر ارریہ ضلع کلکٹر پرشانت کمار نے کلکٹریٹ کے پریس کانفرنس ہال میں تمام مذاہب، ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائیوں کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔
اس میٹنگ کا آغاز ضلع کلکٹر، سول سرجن و دیگر اہم شخصیات نے مشترکہ طور پر شمع روشن کر کے کیا، نشست کی صدارت کر رہے ضلع کلکٹر نے شریک شرکاء سے کووڈ ویکسین کو لیکر اظہار خیال کرنے کا موقع دیا۔ ساتھ ہی اسے کس طرح کامیاب بنایا جائے اس سے بھی آگاہ کرنے کی گزارش کی. سب سے پہلے جمعیت علمائے ارریہ کے جنرل سکریٹری مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ اس وبا سے پورا ملک جوجھ رہا ہے۔
اس جنگ میں ہم ضلع انتظامیہ کے معاون و مددگار ہیں، یہ بات صحیح ہے کہ اب بھی بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ویکسین لئے جانے پر خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں، ہمیں ایسے لوگوں کو اعتماد میں لینا ہوگا۔ جب ان کا اعتماد بحال ہوگا تو وہ خود بھی ویکسین لیں گے اور دوسروں کو بھی لینے پر آمادہ کریں گے. ہمیں ان کے اندر بیٹھے خوف کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر مولانا آفتاب عالم مظاہری، مولانا عبد اللہ سالم چترویدی، ماسٹر محسن وغیرہ نے بھی اہم مشورے و تجاویز پیش کی۔
صدارتی خطاب میں ضلع کلکٹر پرشانت کمار نے تمام مذاہب کے معززین کے ساتھ مذاکراتی میز پر ایک ساتھ مل بیٹھنے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔