آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری اور عالمی شہرت یافتہ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔ Maulana Khalid Saifullah Rahmani Talk with ETV bharat
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ 'مرکزی حکومت کے ذریعے تیار کی گئی نئی تعلیمی پالیسی پورے ملک کو تباہ کرنے والا ہے جسے مودی حکومت 2024 تک ملک کے تمام اسکولز و مدارس میں نافذ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ Maulana Khalid Saifullah Rahmani on Central Govt
انہوں نے کہا کہ 'اسے ہر قیمت پر ہمیں روکنے کے لیے منصوبہ بندی کرنی چاہیے اور اس کے لیے مسلمانوں کو ذہنی طور پر اس کے مقابلہ کی تیاری کر لینی چاہیئے اور نئی قومی تعلیمی پالیسی کا سنجیدگی سے مطالعہ کر کے اس کی خامیوں اور برے اثرات کے اندیشوں سے اقتدار کو بر وقت واقف کرا دینا چاہیے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'جو نئی تعلیمی پالیسی تیار کی ہے اس میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے عقیدے پر حملے کیے گئے ہیں، ہمارے بزرگوں کی خدمات کو فراموش کر دیا گیا ہے، ایسی تعلیمی پالیسی جس میں دوسرے عقیدے کو نظر انداز کیا گیا ہے تاکہ نئی نسل اپنے بزرگوں اور آبا و اجداد کی قربانیوں سے واقف نہ ہو سکے۔ ایسی پالیسی ملک میں کسی بھی صورت میں نافذ نہیں کی جانی چاہیے، یہ نئی پالیسی پورے ملک کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔'