بہار کے معروف عالم دین، امارت شرعیہ کے سابق ناظم، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن و آل انڈیا ملی کونسل کے ریاستی صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی امارت شرعیہ میں چالیس سالہ خدمات انجام دینے کے بعد ابھی حالیہ دنوں امارت شرعیہ کے ضابطہ کے تحت سبکدوش ہوئے۔
امارت شرعیہ کے ضابطے کے مطابق ان کی مدت کار مکمل ہونے کے بعد انہیں سبکدوش کیا گیا۔ سبکدوشی کے بعد مولانا موصوف نے اپنا پہلا انٹرویو ای ٹی وی بھارت اردو کو دیا اور اس خصوصی بات چیت میں امارت شرعیہ سے وابستگی، خدمات اور مستقبل کے عزائم پر تفصیلی روشنی ڈال۔
مولانا قاسمی نے کہا کہ انہیں امارت شرعیہ میں چالیس سالہ خدمات میں بزرگوں کے قریب رہ کر بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد جب وہ گھر آئے تو اس وقت امارت شرعیہ کے ناظم اور بعد کے امیر شریعت حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب نے ان کے والد محترم کو خط لکھ کر انہیں امارت شرعیہ خدمت کے لئے بلایا۔
مولانا سنہ 1981 میں امارت شرعیہ سے وابستہ ہوئے اور 2019ء میں سبکدوش ہوئے۔ انہیں امیر شریعت رابع حضرت مولانا سید منت اللہ رحمانی ، امیر شریعت خامس حضرت مولانا عبد الرحمن صاحب، امیر شریعت سادس حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب، قاضی القضاۃ حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی صاحب اور موجودہ امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔