نوادہ: ریاست بہار کے ضلع نوادہ میں قرض کے بوجھ کے سبب خودکشی کرنے والے خاندان کے سربراہ کیدار لال گپتا کا ایک دردناک خودکشی نوٹ بر آمد ہوا ہے۔ دو صفحات پر مشتمل اس خود کشی نوٹ میں کیدار لال گپتا کو قرض دینے والے چھ افراد کے ناموں کا حوالہ دیتے ہوئے کیدار لال گپتا نے انہیں سماج کی دیمک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایسے لوگ پورے ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں۔ پولیس نے اس معاملے میں کارروائی شروع کر دی ہے۔ خودکشی نوٹ میں جس کا بھی نام ہے اس کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔ فی الحال پولیس نے ٹنٹن سنگھ اور رنجیت سنگھ کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ اندوہناک واقعہ ضلع نوادہ نیو ایریا گڑھ نامی علاقہ کا ہے،جہاں کیدار لال گپتا اپنے خاندان کے ساتھ رہتے تھے، گھر کے سربراہ کیدار لال گپتا نے مہاجن سے قرض لیا تھا اور اس پر قرض کی ادائیگی کا دباؤ تھا،جس کی وجہ پورا خاندان پریشان تھا، اس وجہ سے پورے خاندان نے مل کر زہر کھا لیا، کیدار لال گپتا، ان کی بیوی، بیٹی گڑیا، شبنم اور بیٹے پرنس کی زہر کھانے سے موت ہو گئی۔ 18 سالہ ساکشی کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔
اس واقعہ سے ایک روز قبل یعنی کیدار نے خودکشی کرنے سے پہلے ایک سوسائڈ نوٹ لکھا تھا، دو صفحات پر مشتمل اس سوسائڈ نوٹ میں انہوں نے معاشرے کی دیمک کا ذکر کیا ہے۔ اس نے لکھا کہ اس نے کچھ لوگوں سے قرض لیا تھا، مہاجن مسلسل پریشان کر رہا تھا، شہر کے نیو ایریا کے رہنے والے منیش سنگھ نے گڑھ محلہ کے وکاس سنگھ، وجے، ٹنتون سنگھ، ڈاکٹر پنکج سنہا اور رنجیت سنگھ سے قرض لیا تھا۔ قرض کا دوگنا اور تین گنا سود ادا کرنے کے بعد بھی قرض ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا تھا، مہاجن قرض کی ادائیگی کے لئے تنگ کرتے تھے، وہ قرض کی ادائیگی کے لیے مہلت بھی مانگ رہے تھے لیکن وہ لوگ ان کی ایک نہیں سن رہے تھے۔