اردو

urdu

By

Published : Nov 27, 2020, 7:52 PM IST

ETV Bharat / state

دربھنگہ: کسانوں کی حمایت میں مارچ

ابھیسیک کمار نے کہا کہ 'دہلی میں کسانوں کے تحریک پر مودی حکومت نے جس طرح سے کاروائی کی ہے یا روکنے کی کوشش کی ہے، وہ غیر مناسب ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کارپوریٹ گھرانے کو فائدہ پہنچانے کے لیے کسانوں پر کاروائی کی جا رہی ہے۔'

دربھنگہ: کسانوں کی حمایت میں مارچ
دربھنگہ: کسانوں کی حمایت میں مارچ

ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے مختلف تحصیلوں میں آج اکھل بھارتیہ کسان مہاسبھا اور بھاکپا مالے کے کارکنان نے دلی مارچ کر رہے کسانوں پر پانی کی بوچھار اور لاٹھی چارج کے خلاف اور کسانوں پر مبنی نئے قانون کو واپس لینے کی مانگ کو لیکر پروٹیسٹ مارچ نکالا۔

اس دوران ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے بھاکپا مالے کے نوجوان رہنما ابھیسیک کمار نے کہا کہ 'دہلی میں کسانوں کے تحریک پر مودی حکومت نے جس طرح سے کاروائی کی ہے یا روکنے کی کوشش کی ہے، وہ غیر مناسب ہے۔ کارپوریٹ کو فائدہ پہنچانے کے لیے کسانوں پر کاروائی کی جا رہی ہے۔ ہم لوگ حکومت کے اس رویے کی مخالفت کرتے ہیں اور حکومت سے کسانوں کے خلاف بنائے گئے قانون کو واپس لینے کی مانگ کرتے ہیں۔'

دربھنگہ: کسانوں کی حمایت میں مارچ

انہوں نے کہا کہ 'بہادر پور بلاک میں سیلاب زدگان جو راحت کی رقم سے محروم ہیں، انہیں جلد راحت کی رقم دی جائے۔ ہم لوگ بلاک ترقیاتی افسر کے ذریعے مودی حکومت کو اپنی مطالبات سے وابستہ میمورنڈم سونپ رہے ہیں۔'

وہیں اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے بہادر پور بلاک کے سابق پرمکھ ہری پاسوان نے کہا کہ 'ہم لوگ نتیش اور مودی حکومت کے ذریعہ دہلی میں کسانوں پر لاٹھی چارج اور پانی کی بوچھاڑ کے خلاف ہیں۔ ہم لوگ اپنا میمورنڈم بی ڈی او کے ذریعے مرکزی حکومت کو بھیج رہے ہیں اور مودی حکومت سے مانگ کرتے ہیں کہ ہمارے ملک کے لوگ بیرونی کرج میں ڈوبتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'مزدوروں کو اب 12 گھنٹے کام کرنا پڑے گا۔ یہ کارپوریٹ گھرانوں کے ذریعے کرائے جا رہے حملے ہیں۔ ہماری آذادی خطرے میں ہے۔ کسان مزدوروں کا ووٹ لیکر حکومت نے ریلوے، بجلی اور کاستکاری کو گروی رکھ دیا ہے، اس کسان مخالف قانون کو واپس لیا جائے ورنہ ہم سڑک سے لیکر پارلیامنٹ تک تحریک کریں گے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details